پاکستان نے 19 سال بعد ٹیسٹ سیریز کے لیے آنے والی ویسٹ انڈیز ٹیم کے خلاف اپنے اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کو فائدہ پہنچانے اور کالی آندھی کو قابو کرنے کیلئے اسپن کا جال تیار کرلیا ہے۔
یہ سیریز جمعہ سے ملتان میں شروع ہو رہی ہے۔پاکستان نے اکتوبر میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں اسپنرز کے لیے سازگار پچز تیار کر کے 2-1 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اس فتح میں نعمان اور ساجد نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس بار ان کے ساتھ ابرار احمد کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جس سے اسپن کا تین جہتی حملہ ممکن ہوگا۔
ویسٹ انڈیز نے آخری بار 2006 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا لیکن 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشتگرد حملے کے بعد بین الاقوامی ٹیموں نے پاکستان آنا بند کر دیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے کوچ آندرے کولی کا کہنا ہے کہ یہ ایک نئی سیریز اور ایک نیا موقع ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں نہ صرف مخالف ٹیم کی مہارت بلکہ مختلف حالات، ماحول اور کھیل کی صورتحال بھی ایک چیلنج ہوتی ہیں۔
موج مستی میں لگے رہتے ہیں اور، بھارتی کرکٹرز پر بیگمات کو ٹورز میں ساتھ رکھنے پر پابندی عائد
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف جیت کے لیے دلیرانہ فیصلے کرتے ہوئے بابر اعظم اور فاسٹ بولرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو آرام دیا تھا۔ اسپنرز نعمان اور ساجد نے 40 میں سے 39 وکٹیں حاصل کیں اور سیریز جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے اسپن اٹیک کا مقابلہ کرنے کے لیے گڈی کیش موتی، جومیل واریکن اور کیون سنکلیئر کو شامل کیا ہے۔ کمبر روچ فاسٹ بولنگ کی قیادت کریں گے کیونکہ شمر جوزف چوٹ اور الزاری جوزف یو اے ای میں ٹی 20 کھیلنے کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں۔
دوسرا ٹیسٹ 25 جنوری کو شروع ہوگا۔ یہ سیریز فیصلہ کرے گی کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیبل پر کونسی ٹیم آخری مقام پر رہے گی کیونکہ پاکستان آٹھویں اور ویسٹ انڈیز نویں نمبر پر ہیں۔
پاکستان: شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل، ابرار احمد، بابر اعظم، امام الحق، کامران غلام، کاشف علی، خرم شہزاد، محمد علی، محمد حریرہ، محمد رضوان، نعمان علی، روحیل نذیر، ساجد خان، سلمان آغا
ویسٹ انڈیز: کریگ بریتھویٹ (کپتان)، جوشوا ڈی سلوا، الک ایتھنز، کیسی کارٹی، جسٹن گریوز، کویم ہوج، ٹیون ایملچ، عامر جنگو، میکائل لوئیس، گڈی کیش موتی، اینڈرسن فلپ، کمبر روچ، کیون سنکلیئر، جےڈن سیلز، جومیل واریکن