اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی انسدادِ تمباکو نوشی ایوارڈ کو اپنے نام کر لیا ہے جبکہ یہ نامزدگی عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے عمل میں لائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو انسدادِ تمباکو نوشی سے متعلق اقدامات کی کامیابی پر ایمرورجن میں درجۂ اول پر رکھا گیا ہے جبکہ ملک نے تمباکو نوشی کے خلاف مقرر کیے گئے اہداف کے حصول میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
انسدادِ تمباکو نوشی ایوارڈ سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان کو نامزدگی سے مطلع کردیا گیا ہے۔ وزارتِ صحت ٹوبیکو کنٹرول سیل کے مطابق ایوارڈ پاکستان کو 31 مئی کے روز عالمی یومِ انسدادِ تمباکو کے موقعے پر دیا جائے گا۔
ملک بھر کے 12 اضلاع میں اسموک فری سٹی منصوبہ جاری ہے جس کے اعتراف میں پاکستان کو عالمی انسدادِ تمباکو ایوارڈ دیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت قائم کیے گئے مانیٹرنگ سیلز میں تمباکو نوشی کے خلاف کام جاری ہے۔
پاکستان بھر کے 12 اضلاع میں مجموعی طور پر 304 مقامات اور پارکس کو تمباکو نوشی سے پاک کیا گیا ہے جہاں کسی بھی شخص کو تمباکو نوشی کی اجازت نہیں جبکہ پاکستان نے پبلک پارکس کو اسموک فری قرار دینے والے دنیا کے پہلے ملک ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لائسنس کے بغیر تمباکو اور اس سے متعلقہ مصنوعات کی خریدوفروخت پر پابندی عائد ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق ملک بھر میں تمباکو استعمال کرنے والے شہریوں کی تعداد آئندہ 4 برس میں 30 فیصد کم ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ 31 مئی کے روز ہر سال عالمی یومِ انسدادِ تمباکو نوشی منایا جاتا ہے، جس کا مقصد مضرِ صحت تمباکو کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ ہر سال 80 لاکھ افراد تمباکو نوشی کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
نوجوان نسل تمباکو نوشی کو فیشن کے طور پر اپناتی دکھائی دیتی ہے تاہم تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقعے پر دنیا بھر میں مختلف تقریبات، بحث و مباحثہ اور دیگر تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: دُنیا بھر میں تمباکو نوشی کے خلاف منایا جانے والا عالمی دن