اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ 2019 میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مختلف محازوں پر قابل ذکر کامیابیاں ملیں۔
ترکی قطر سعودی عرب ایران اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے، چین کے ساتھ تزاویراتی شراکت داری بہتر ہوئی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کھول دیا جائے، محاصرہ ختم، جبری گمشدہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے ۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ آپ سب کو نئے سال میں خوش آمدید کہتی ہوں۔
انہوں نے کہاکہ آپ لوگوں کے کشمیریوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے میں خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔
ہم ڈاکٹر فیصل کو نئی اسائنمنٹ پر کامیابی کی تمنا پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2019 میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مختلف محازوں پر قابل ذکر کامیابیاں ملیں۔
انہوں نے کہاکہ ترکی قطر سعودی عرب ایران اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر ہوے،چین کے ساتھ تزاویراتی شراکت داری بہتر ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے چین کے دو دورے کئے،اعلی سطح پر پاکستان کی قیادت نے بہت سے اعلی حکام سے ملاقاتیں اور رابطے کیے۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے بین الاقوامی رہنماؤں نے پاکستان کے دورے کئے۔
انہوں نے کہاکہ کرتار پور راہداری کو کھولا گیا، سابق بھارتی وزیر اعظم نے بھی کرتار پور کی تقریب میں شرکت کی۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے نومبر میں کرتار پور کاریڈور کھولا ،پانچ اگست کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم نے دنیا بھر میں بھارت کی ہندو توا پالیسی کو بے نقاب کیا ۔
انہوں نے کہاکہ پچاس سال کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا ،وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ۔انہوں نے کہاکہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو سات خطوط لکھے۔
انہوںن ے کہاکہ 5 اگست کو بھارت کے غیر قانونی اوت یک طرفہ اقدامات پر ہماری قیادت نے کشمیریوں کی تکالیف کو اجاگر کیا،بھارت میں جاری ہندتوا نظریہ کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری ہندتوا کے باعث خطے کو درپیش امن و سلامتی کو درپیش خطرات سے آگاہ ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اب تک اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کونسل کو سات خطوط لکھے ہیں، ستمبر میں او آئی سی کانٹکٹ گروپ نے کشمیر پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔
مزید پڑھیں: (ن)لیگ کا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیم کی حمایت کا فیصلہ