اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک نازک صورتحال سے گزررہا ہے اس کے باوجود ڈیفالٹ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے نہ ڈیفالٹ کیا ہے اور نہ ہی ڈیفالٹ ہوگا۔ جی ہاں، ہم نازک پوزیشن پر تھے اور ہم اس سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر کم ہو کر 2.8 بلین ڈالر رہ گئے ہیں، پھر بھی ان کے قومی ذخائر 9 ارب ڈالر پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ عمران خان اپنی 42 ماہ کی حکومت کے دوران معیشت کو اس مقام تک پہنچانے کے خود ذمہ دار ہونے کے باوجود ڈیفالٹ کی بات کرتے رہے ہیں۔
یہ ان کے وزیر خزانہ تھے جنہوں نے صوبائی وزیر خزانہ سے بات کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہ کریں اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مسئلہ حل نہ ہونے دیں۔
انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس کے پاس سیاست یا ملک بچانے کے لیے آپشنز رہ گئے تھے اور اس نے دوسرا انتخاب کیا جو کہ ایک قابل تعریف فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر حصوں میں جب کسی بھی ملک کو قومی مفاد کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو اپوزیشن اسے حل کرنے کے لیے حکومت سے ہاتھ ملاتی ہے، تاہم پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحران سے کیسے نکلنا ہے یہ سوچنے کے لیے ہاتھ ملانے کے بجائے عمران خان صرف حکومت پر تنقید کرنا اور ملک کو نقصان پہنچانا جانتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات 30اپریل کو ہوں گے، صدر مملکت کا اعلان
انہوں نے کہا کہ عمران خان جب منفی بات کرتے ہیں تو دنیا بھر میں اس کا نوٹس لیا جاتا ہے اور اس کا اثر مارکیٹوں پر پڑتا ہے۔