پاک بھارت کشیدگی، ممکنہ جنگی صورتحال: حملے، بلیک آؤٹ اور سائرن کی صورت میں عوام کیا کریں؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan-India Tensions Escalate: Civilian Safety Guidelines Amid Drone Attacks, Blackouts, and Air Raid Sirens
CNN

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے، جہاں سرحدی دراندازی، ڈرون حملے، شہروں میں دھماکوں کی اطلاعات اور رات کے وقت بلیک آؤٹ جیسے اقدامات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ ان حالات میں شہریوں کی حفاظت اور بروقت ردعمل نہایت اہم ہے۔

مندرجہ ذیل عوامی رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے آپ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جانوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں:

1۔ سائرن بجنے کی صورت میں کیا کریں؟

اگر ایئر ڈیفنس یا ایمرجنسی سائرن بجے تو فوراً گھر یا قریبی پناہ گاہ میں داخل ہو جائیں۔

دروازے، کھڑکیاں بند کریں اور روشندان بھی بند رکھیں۔

زمین پر بیٹھ جائیں یا لیٹ جائیں، سر پر ہاتھ رکھ کر حفاظت کریں۔

بلند عمارتوں، شیشے والی جگہوں اور کھلی چھتوں سے دور رہیں۔

2۔ بلیک آؤٹ کی صورت میں کیا کریں؟

حکومت یا مقامی انتظامیہ کی جانب سے بلیک آؤٹ کے اعلان پر عمل کریں

گھر کی تمام بیرونی لائٹس بند کریں۔

اندرونی لائٹس کم سے کم استعمال کریں، اور کھڑکیوں پر موٹے پردے ڈال دیں۔

موبائل فونز، ٹارچ اور ریڈیو چارج رکھیں۔

غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں، خاص طور پر رات کے وقت سفر نہ کریں۔

3۔ ڈرون حملے یا فضائی خطرے کی صورت میں کیا کریں؟

اگر قریبی علاقے میں دھماکہ یا ڈرون حملہ ہو تو فوری طور پر نیچے جھک جائیں یا کسی مضبوط دیوار یا فرش کے قریب پناہ لیں۔

اگر ممکن ہو تو تہہ خانے یا اندرونی کمرے میں چلے جائیں۔

سوشل میڈیا پر افواہوں سے پرہیز کریں، صرف سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔

4۔ بنیادی ہنگامی تیاری :

ہر گھر میں ایک ہنگامی بیگ تیار رکھنا ضروری ہے، جس میں درج ذیل اشیاء شامل ہوں:

ٹارچ، اضافی بیٹریز

پینے کا صاف پانی (کم از کم 3 دن کی ضرورت)

خشک خوراک، بسکٹ، چاکلیٹ

ریڈیو (بیٹری یا سولر والا)

فرسٹ ایڈ کٹ، ضروری ادویات

اہم دستاویزات کی فوٹو کاپی

بچوں، بزرگوں اور خواتین کی خاص ضروریات کی اشیاء

5۔ عوام کے لیے اہم ہدایات:

افواہوں پر یقین نہ کریں، صرف آئی ایس پی آر، حکومت یا ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔

عوامی مقامات، بازاروں اور غیر ضروری اجتماعات سے دور رہیں۔

کسی مشکوک سرگرمی یا چیز کی اطلاع فوری طور پر پولیس یا متعلقہ ادارے کو دیں۔

بچوں کو محفوظ جگہوں پر رکھیں اور نفسیاتی طور پر تیار کریں۔

6۔ شہری اتحاد اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں:

ایسے وقت میں افواہیں پھیلانا یا ویڈیوز شیئر کرنا قومی سلامتی کے خلاف ہو سکتا ہے۔

افواج پاکستان، ریسکیو ادارے اور سول انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ نظم و ضبط، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کریں۔

جنگ کوئی خوش آئند چیز نہیں، مگر ممکنہ خطرات سے بچاؤ اور حفاظتی اقدامات کی تیاری ہر شہری کا بنیادی حق اور فرض ہے۔

حکومتِ پاکستان اور پاک افواج اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں تاہم عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی تیار اور محتاط رہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

Related Posts