پاکستان میں بجلی کے شعبے کیلئے 50 ارب روپے کی سبسڈی کی منظوری

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan greenlights 50 billion rupees in power sector relief

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بجلی کے شعبے میں 50 ارب روپے کی سبسڈی کی منظوری دے دی ہے، جو مہنگائی کے اس دور میں مشکلات کا سامنا کرنے والوں کے لیے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوگی۔

پاک آبزرور کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران بجلی کے شعبے کو پہلے ہی 159 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جا چکی ہے اور اب مزید 50 ارب روپے کی سبسڈی جاری کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بجلی کے شعبے کے لیے 128 ارب روپے جاری کیے گئے تھے جبکہ دوسری سہ ماہی میں اب تک 31 ارب روپے دیے جا چکے ہیں۔

حکومت کی طرف سے مزید 50 ارب روپے جاری ہونے کے بعدسبسڈی کی مجموعی رقم 209 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گی جو بالواسطہ قرضوں کی مد میں پیش رفت کی عکاسی کرتی ہے اور یہ رقم آئی ایم ایف کے دسمبر کے ہدف سے بہت کم ہے۔

کاٹی کا وزیر اعظم سے گیس قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ

آئی ایم ایف کے دسمبر 2024 کے ہدف کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ 461 ارب روپے سے کم رہنا چاہیے جبکہ 19 دسمبر 2024 تک یہ گردشی قرضہ صرف 70 ارب روپے تک محدود رہا ہے، جو طے شدہ ہدف سے کہیں کم ہے۔

حکومتی ذرائع نے امید ظاہر کی ہے کہ نقصانات میں کمی اور کارکردگی میں اضافے کی وجہ سے آئی ایم ایف کا گردشی قرضے سے متعلق ہدف آسانی سے حاصل کر لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2024 میں عالمی بینک نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں بجلی کے شعبے کی سبسڈی پچھلے پانچ سالوں میں حیرت انگیز طور پر 400 فیصد بڑھ چکی ہے، جس کی وجہ سے وفاقی حکومت کے مالی وسائل پر بھاری بوجھ پڑا ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں 94 فیصد گھریلو صارفین کو مالی سبسڈی سے فائدہ پہنچا، جس کی وجہ سے سبسڈی کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوا۔

Related Posts