کراچی: پاکستان اور روس کی بحری افواج نے شمالی بحیرہ عرب میں مشترکہ بحری مشق عربین مون سون 6کا انعقاد کیا جس کا مقصد سمندری تحفظ کو مضبوط بنانا اور باہمی آپریشنل ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
پاکستانی بحریہ کے شعبہ تعلقات عامہ (ڈی جی پی آر) کے مطابق اس مشق میں پاکستان کی جانب سے تباہ کن جنگی جہاز، آف شور پیٹرول ویسل، میزائلوں سے لیس فاسٹ اٹیک کرافٹ، میری ٹائم پیٹرول ایئرکرافٹ اور ڈرون شامل کیے گئے جبکہ روسی بحریہ کے جہاز بھی اس مشق کا حصہ تھے۔
مشق میں پیچیدہ سمندری جنگی مشقیں اور مربوط گشت شامل تھے، جن کا مقصد دونوں افواج کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کرنا تھا۔
پاکستان ایئرفورس کے لڑاکا طیارے بھی مشق میں شامل ہوئے، جس سے اس مشترکہ تعاون کے وسیع پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا۔
روس کے بحری وفد نے پاکستان نیوی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دے کر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
اس سے قبل، 13 مارچ کو روسی بحری بیڑہ کراچی پہنچا، جہاں دونوں بحری افواج نے بندرگاہی مشقیں، جہازوں کے مابین دورے، اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات کیے۔
پاکستانی بحریہ باقاعدگی سے دوست اور اتحادی ممالک کے ساتھ فوجی مشقوں میں حصہ لیتی ہے تاکہ آپریشنل مہارت کو بڑھایا جا سکے، علاقائی امن کو فروغ دیا جا سکے اور سمندری خطرات جیسے قزاقی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔