کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے مابین غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے مابین غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی پر اتفاق
کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے مابین غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی پر اتفاق

اسلام آباد / کابل: پاکستان اور کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مابین غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی پر اتفاقِ رائے سامنے آیا ہے۔ گزشتہ عارضی جنگ بندی کی مدت گزشتہ روز ہی ختم ہوگئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سب سے پہلے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات اور جنگ بندی سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں ہوئی جنہوں نے برملا اس بات کا اعتراف کیا تھا۔ موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا اعتراف کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں واپسی کے فیصلے کو مسترد کردیا

پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات گزشتہ دورِ حکومت کی طرح  کابل میں ہوئے جبکہ ثالث کا کردار افغان حکومت نے ادا کیا۔ پاکستانی حکام اور ٹی ٹی پی کے مابین غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی کی تصدیق نجی ٹی وی ذرائع نے کی، جس کے بعد دہشت گردی کے خدشات کم ہوگئے۔

واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان میں مختلف شہروں میں بم دھماکوں سمیت دہشت گردی کی دیگر سنگین کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔ سی ٹی ڈی، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد مرتبہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا اور سزائیں بھی دی گئیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق کالعدم تحریکِ طالبان اور پاکستانی حکام کے مابین مذاکرات کا اگلا مرحلہ آئندہ ماہ جون میں منعقد ہوگا۔ قبل ازیں ٹی ٹی پی اور پاکستان کے مابین عارضی جنگ بندی پر اتفاقِ رائے 18 مئی کو ہوا۔ ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے گزشتہ مذاکرات کی تصدیق کی تھی۔

جنگ بندی کے بعد پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی کے مطالبے پر 30 قیدیوں کو رہائی دے دی۔ قبل ازیں حکومت کے جنگ بندی کیلئے دہشت گردوں کو چھوڑنے کے فیصلے پر اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید بھی کی گئی تھی، تاہم پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم اتحادی حکومت دونوں مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے۔ 

Related Posts