پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا تنازع سفارتی طریقے سے حل کیا جائے گا، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا تنازع سفارتی طریقے سے حل کیا جائے گا، شاہ محمود قریشی
پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا تنازع سفارتی طریقے سے حل کیا جائے گا، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باڑ لگانے کا تنازعہ سفارتی طور پر حل کیا جائے گا۔

آج اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق ”کچھ پیچیدگیاں ” ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر افغان طالبان حکومت سے بات کی جا رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے یہ ریمارکس سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دیئے جس میں طالبان جنگجوؤں کو سرحد کے ساتھ ساتھ پاک افغان باڑ کے ایک حصے کو اکھاڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ”ہمیں معلوم ہوا کہ اس طرح کے واقعات پچھلے کچھ دنوں میں ہوئے ہیں اور ہم نے اس معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھایا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں طالبان فوجیوں کو خاردار تاروں کے سپول پکڑتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا تھا کہ طالبان فورسز نے پاکستانی فوج کو سرحد پر ایک ”غیر قانونی” باڑ لگانے سے روک دیا ہے۔

آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا سال کے اختتام کا جائزہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”پاکستان نے گزشتہ سال کے دوران دو طرفہ اور کثیر جہتی دونوں طرح کے سفارتی محاذوں پر اپنے سفارتی مقاصد کو فعال اور مستقل طور پر آگے بڑھایا”۔

سال 2021 کو اہم قرار دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کردار، جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف منتقلی، ویژن سینٹرل ایشیا، انگیج افریقہ، پبلک ڈپلومیسی اور ڈیجیٹل ڈپلومیسی سمیت کئی اہم پیش رفتوں اور اقدامات نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے۔.

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے پاکستان کے زیر اہتمام یا تعاون یافتہ پانچ قراردادیں منظور کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ چھ ممالک کے ساتھ ستر سال کی تقریبات منعقد کی گئیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن اور پھر کابل سے غیر ملکیوں کے انخلا کے لیے اہم سہولت کاری کا کردار ادا کیا۔ مستقبل میں اس طرح کے کردار کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان عوام کے لیے پانچ ارب روپے کی انسانی امداد کا وعدہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کی بڑے مسائل کے حل کے لئے اپوزیشن کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت

انہوں نے کہا کہ او آئی سی ممالک نے حال ہی میں اسلام آباد میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کی کانفرنس میں افغانوں کو انسانی امداد کی فراہمی پر بھی اتفاق کیا۔

Related Posts