بیجنگ: وزیر اعظم عمران خان نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی جس کے دوران مسئلۂ کشمیر اور خطے کی مجموعی صورتحال سمیت دیگر اہم معاشی و بین الاقوامی امور پر بات چیت ہوئی۔
وزیر اعظم عمران خان کا بیجنگ کے گریٹ ہال پر شاندار استقبال کرتے ہوئے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جس کا انہوں نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کے ہمراہ معائنہ کیا جبکہ عمران خان کے لیے چینی وزیر اعظم کی طرف سے گریٹ ہال میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں یونیورسٹی اورکیڈٹس کی بس پرحملے،درجنوں افرادجاں بحق
پاک چین وزرائے اعظم کی ملاقات کے اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور چینی ہم منصب نے دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافے پر اتفاق کیا اور پاک چین تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی مختلف امور پر گفت و شنید ہوئی جبکہ اس موقعے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور چین کے مابین دو طرفہ تجارت، آئل اینڈ گیس، اسٹیل اور سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر مختلف شعبوں میں تعاون اور تجارت بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جبکہ چین نے پاکستان کے تمام مسائل کے حوالے سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
وزیر اعظم عمران خان نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کو سی پیک کے حوالے سے حالیہ اقدامات اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گوادر کے ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جارہی ہے جبکہ چینی وزیر اعظم نے سی پیک کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا جبکہ عمران خان نے چینی وزیر اعظم کو دورۂ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
اس موقعے پر چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان کی معیشت مستحکم کرے گا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی جس سے ملکی اقتصادی صورتحال بہتر سے بہتر ہوگی جبکہ اس دوران دو طرفہ حکمت عملی پر مبنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کی سدابہار تزویراتی شراکت داری سے پاکستان اور چین کے بنیادی مفادات کو تحفظ حاصل ہوتا ہے اور اس سے خطے میں امن و استحکام، ترقی و خوشحالی اور بھائی چارے کی فضا کو بھی فروغ ملتا ہے۔ پاکستان کی اوّلین ترجیح یہ ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کو بر وقت مکمل کیا جائے تاکہ پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا دور دورہ ہو اور خطے کی مجموعی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، چین اور پاکستان کے درمیان اعتماد کا مضبوط رشتہ قائم ہے۔
مزید پڑھیں: چین اورپاکستان کے درمیان اعتمادکامضبوط رشتہ قائم ہے، وزیرخارجہ