لاہور ہائی کورٹ کے باہر سری لنکن خاتون کی آہ و بکا نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیا۔
عدالت عالیہ کی جانب سے بچوں کے حوالگی کیس میں پانچ اور سات سال کے دو بچوں کو باپ کے حوالے کیے جانے پر بچوں کی ماں سری لنکن خاتون غم سے نڈھال ہوگئیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد لیڈیز پولیس کی دو اہلکار آہ و بکا کرتی ایک خاتون کو زبردستی پکڑ کر باہر لے جا رہی ہیں۔
خاتون اس موقع پر غم سے نڈھال روتی جاتی ہے کہ جج نے پیسے لیکر اس کے دو معصوم بچے میرے سابق شوہر کے حوالے کردیے ہیں۔
خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ وہ سری لنکن شہری ہیں، ان کے والد پاکستانی اور ماں سری لنکن ہیں، انہوں نے 2016 میں ایک پاکستانی مرد سے شادی کی، جس نے خود کو دھوکے سے مالدار ظاہر کیا، مگر شادی کے بعد وہ ان کے ماں باپ سے پیسے لینے کیلئے انہیں تشدد کا نشانہ بنانے لگا۔
خاتون نے بتایا کہ 2021 میں ان کی طلاق ہوگئی۔ خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس سے پہلے جب وہ ایک بچے سے نو ماہ کی حاملہ تھیں، شوہر کے بھائی نے وائپر سے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ان کا بچہ فوت ہوگیا۔
خاتون نے روتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کریں اور انہیں ان کے معصوم بچے لوٹانے میں کردار ادا کریں۔