تحقیقی پروجیکٹس کے ذریعے نوجوانوں کا ٹیلنٹ سامنے آنا سود بخش عمل ہے،اسماعیل راہو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تحقیقی پروجیکٹس کے ذریعے نوجوانوں کا ٹیلنٹ سامنے آنا سود بخش عمل ہے،اسماعیل راہو
تحقیقی پروجیکٹس کے ذریعے نوجوانوں کا ٹیلنٹ سامنے آنا سود بخش عمل ہے،اسماعیل راہو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ہمارا نوجوان تعمیری سوچ کا حامل ہے، آج کی یہ نمائش اس بات کا زندہ ثبوت ہے. نمائش کے تحقیقی پروجیکٹس کے ذریعے نوجوانوں کا ٹیلینٹ سامنے آنا سود بخش عمل ہے، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز اسماعیل راہو نے ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شو کیس 2022 میں کیا۔

سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور جامعہ این ای ڈی کے اشتراک سے دو روزہ”ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شو کیس 2022“ کے اختتامی سیشن کی صدارت صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز اسماعیل راہو نے کی، نمائش کے اختتام پر انہوں نے طالب علموں، اساتذہ، جامعہ این ای ڈی اور ایچ ای سی سندھ کی کاوشوں کو سراہا۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجیز زندگی آسان کرتی جارہی ہیں، آج کے دور میں اکیڈما اور انڈسٹری کے تعاون سے انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا نوجوان تعمیری سوچ کا حامل ہے، آج کی یہ ٹیکنالوجی کی نمائش اس بات کا زندہ ثبوت ہے، نمائش کے تحقیقی پروجیکٹس کے ذریعے نوجوانوں کا ٹیلینٹ سامنے آنا سود بخش عمل ہے۔

سیکریٹری بورڈ و جامعات مرید راحموں نے کہا کہ میں اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر ایچ ای سی سندھ، جامعہ این ای ڈی اور بالخصوص شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کو مبارک باد دیتا ہوں۔

چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر طارق رفیع نے صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز محمد اسماعیل راہو اور سیکرٹری جامعات و بورڈز مرید کو نمائش 2022 کا دورہ کروایا، اس موقعے پرکراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات کے شیخ الجامعات نیناصرف شرکت کی بلکہ اپنی جامعات کی شیلڈز بھی وصول کیں۔

صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز اسماعیل راہو، سیکریٹری بورڈ و جامعات مرید راحموں، چیئرمین ایچ ای سی سندھ سندھ ڈاکٹر طارق رفیع، رجسٹرار این ای ڈی سید غضنفر حسین نقوی، سیکریٹری ایچ ای سی سندھ معین الدین صدیقی اور ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر ریاض الدین نے 35 جامعات میں شیلڈز تقسیم کیں۔

مزید پڑھیں:مطالبات تسلیم کرنے میں دیر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں تعطل

اس موقعے پر آرگنائزرز کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے ان میں بھی شیلڈز تقسیم کی گئیں.یاد رہے کہ اس نمائش میں 35 جامعات کہ 340پروجیکٹس کی نمائش کی گئی جس میں بڑی تعداد میں اساتذہ اور طالب علموں نے شرکت کی۔

Related Posts