ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن کی جماعتوں نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن کی جماعتوں نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا
ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن کی جماعتوں نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ کو پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے۔

بجٹ اجلاس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کی۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ حکومت نے غلط اعداد وشمار دیے اور جھوٹے دعوے کیے، ملک میں غریب مررہا ہے اس کو ایک وقت کی روٹی نہیں مل رہی اور یہ کہ رہے ہیں کہ معیشت ترقی کررہی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے۔ آج بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، اس حکومت کو بجٹ پاس کروانے کے خلاف ٹف ٹائم دیں گے، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے، ہم نے عدم اعتماد پر مشاورت کی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی )کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شوکت ترین کی طرف سے پیش کیا گیا بجٹ ایسا لگتا ہے جیسے کسی اور ملک کا ہو، وزیرخزانہ کسی اور ملک کی معیشت کی بات کررہا تھے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایسا ملک جہاں تاریخی غربت، تاریخی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری کا عوام کو سامنا ہو اس ملک کا وزیر اعظم اور وزیر خزانہ اٹھ کر معاشی ترقی کی جو بات کرتے ہیں اس میں زیادہ وزن نہیں ہوتا۔ بجٹ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔

بلاول کا کہنا ہے کہ ہم نے وعدے کے مطابق تمام اراکین قومی اسمبلی بجٹ کا راستہ روکنے کے لیے اپوزیشن لیڈر کے حوالے کردیے، حکومت کے خلاف شہبازشریف جس طرح مرضی ہمارے اراکین کے ووٹ استعمال کریں۔

دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا غفور حیدری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے کسی ترقیاتی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا، تنخواہوں کے معاملے پر ملازمین کے ساتھ ہیں، مطالبات سینیٹ میں بھی اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیٹ ڈیٹا پر ٹیکس کی تجویز مسترد کردی

Related Posts