اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں نے جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 اپریل سے اب تک کے حکومتی اقدامات کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر جشن منایا اور اسے نظریہ ضرورت کی تدفین قرار دیا۔ اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے قوم کو مبارکباد بھی دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اس دن کے واقعات کو ”عہد سازی“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”جھوٹ، فریب اور الزامات کی سیاست دفن ہوچکی ہے“ اور قوم کی جیت ہوئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عوام کی توقعات کے عین مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے آئین بچ گیا اور پاکستان بچ گیا۔ عدالت نے اپنی آزادی اور احترام کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعہ کو یوم تشکر منانے کا اعلان کیا۔
فضل الرحمن نے کہا کہ جمعہ کو ملک گیر ریلیاں نکالی جائیں گی، جمعہ کو، ہم اس فتح کا جشن ‘یوم تشکور’ کے طور پرمنائیں گے۔ نیز، ہم اپنے ملک کے لیے جاری معاشی بحران سے نکلنے کے لیے دعا کریں گے۔
بلاول نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد حکومتی بیانیے کو شدید دھچکا لگا، ”جمہوریت بہترین انتقام ہے! جئے بھٹو! جئے عوام! پاکستان زندہ باد،”۔
فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پاکستان کا احترام برقرار رکھا ہے۔ ”آئین محض کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہے۔“
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی قوم کو ”آئین کی بالادستی“ پر مبارکباد دی اور کہا کہ شہباز شریف اگلے وزیراعظم ہوں گے۔
پی پی پی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دل و دماغ جیت لیے! انہوں نے نہ صرف نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا ہے بلکہ عمران خان کی ”غداری“ (خیانت) کی زہریلی داستان کو بھی دفن کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین سے متصادم قرار، قومی اسمبلی بحال