جیکب آباد: جیکب آباد میں قبائلی تصادم نے ایک جان لے لی، گڑہی خیرو میں چاچڑ اور ملغانی برادری کے درمیان زرعی زمین کے تنازعہ پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، پولیس قبائلی تنازعات کو ختم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں قبائلی تصادم نے مزید ایک جان لے لی ہے، جیکب آباد کی تحصیل گڑہی خیرو کے محمد پور تھانہ کی حدود گوٹھ عبدالمجید چاچڑ میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے غلام نبی چاچڑ کو قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لیکر ضروری کاروائی کے بعد ورثہ کے حوالے کردی ہے، واقعے کے بعد دونوں فریقین اپنے اپنے علاقوں میں مورچہ بند ہوگئے ہیں، پولیس کے مطابق کچھ عرصے سے چاچڑ اور ملغانی برادری کے درمیان زرعی زمین کے معاملے پر تنازعہ جاری ہے جس کی بنیاد پر یہ واقعہ رونما ہوا ہے۔
جاری تنازعے کے دوران دونوں فریقین کے اب تک 5 افراد قتل اور تین افراد زخمی ہوچکے ہیں، پولیس کی جانب سے ضلع بھر میں جاری قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے جس کی وجہ سے آئے روز بیگناہ افراد قتل ہورہے ہیں۔
ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے جنرل سیکریٹری حماد اللہ انصاری نے کہا ہے کہ سندھ بھر سمیت ضلع جیکب آباد میں بھی قبائلی تنازعات کی وجہ سے سیکڑوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں لیکن حکومت ان قبائلی تنازعات کو ختم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معمولی باتوں پر شروع ہونے والے تنازعات پولیس کی نااہلی کی وجہ سے قبائلی تصادم کی شکل اختیار جاتے ہیں اور پھر دیکھا دیکھی لوگ درجنوں لوگ مار دئیے جاتے ہیں، پولیس معمولی تنازعات کو بروقت حل کرے تو یہ تنازعات پیدا ہی نہ ہو لیکن ایسا نہیں ہوتا پولیس کی رشوت خوری کی وجہ سے معمولی تنازعات شدت اختیار کرجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت خوری کا بازار گرم