غیر قانونی افغانیوں کو انخلا کی مہلت کا کل آخری دن، ڈیڈ لائن کے بعد آپریشن شروع

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

one day remaining in deadline for illegal Afghans to return home
FILE PHOTO

اسلام آباد: پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں اور افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کے لیے ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے ۔

پاکستان سے 29 مارچ تک واپس بھیجے گئے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 8لاکھ 84ہزار 261 تک پہنچ چکی ہے۔

حکومت نے ان افغان شہریوں کے لیے خوراک اور طبی سہولیات کا انتظام کیا ہے جو اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔ تاہم حکام نے خبردار کیا ہے کہ مقررہ مدت کے بعد رہ جانے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان کی وزارت داخلہ نے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے جبکہ یکم اپریل سے ان کی جبری ملک بدری کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔

وزارت داخلہ کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آر پی) یکم نومبر 2023 سے نافذ العمل ہے۔

حکومت نے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا فیصلہ کیا تھا اور اب قومی قیادت نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

سرکاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام غیر قانونی غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو 31 مارچ 2025 سے پہلے از خود ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس کے بعد یکم اپریل 2025 سے ملک بدری کا عمل شروع ہو جائے گا۔”

وزارت داخلہ کے مطابق ان افراد کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے اور یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ واپسی کے عمل میں کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ وطن واپس جانے والے افغان شہریوں کے لیے خوراک اور طبی سہولیات کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنی انسانی ہمدردی کی ذمہ داریاں پوری کی ہیں اور لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے تاہم حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ملک میں رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے اور پاکستان کے آئین کے مطابق رہنے کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

نومبر 2023 میں پاکستان کی جانب سے غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے آغاز کے بعد سے اب تک 8 لاکھ سے زائد افراد ملک بدر کیے جا چکے ہیں، جبکہ اندازہ ہے کہ اب بھی تقریباً 30 لاکھ افغان شہری پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔

Related Posts