جناح اسپتال کراچی میں ایک روزہ پرائمری ٹراما کیئر ورکشاپ کا انعقاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جناح اسپتال کراچی میں ایک روزہ پرائمری ٹراما کیئر ورکشاپ کا انعقاد
جناح اسپتال کراچی میں ایک روزہ پرائمری ٹراما کیئر ورکشاپ کا انعقاد

کراچی: جناح اسپتال کراچی میں ایک روزہ پرائمری ٹراما کیئر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا،جس میں ڈاکٹروں کو حادثات کی صورت میں زخمیوں کی زندگی بچانے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا اور مصنوعی جسم پر اس کی تربیت دی گئی۔ ورکشاپ کے پیٹرن ان چیف اسپتال کے ایگزیگیٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول تھے۔

ورکشاپ میں ملک کے معروف پروفیسرز نے ڈاکٹروں کو تربیت دی، جن میں آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے پروفیسر آف نیوروسرجری پروفیسر رشید جمعہ، رتھ فاؤ فضائیہ میڈیکل کالج کے بریگیڈیئر (ر) پروفیسر زاہد راؤ، رتھ فاؤ فضائیہ میڈیکل کالج کے پروفیسر یوسف لکڈا والا،ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈاکٹر نیاز سومرو، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹر راشد عقیل،سر سید کالج آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر ملک اسامہ، جناح اسپتال کے ڈاکٹر محمد طاہراور ڈاکٹر اویس منہاس شامل تھے۔

ورکشاپ کی کورس ڈائریکٹر زجناح اسپتال کی ڈاکٹر ہرتمینہ خان اورآکسفورڈ یونیورسٹی کی پرائمری ٹراما کیئر کی نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شیریں رمضان علی تھیں۔ ورکشاپ کو ٹی ایم ای کریڈٹ آورز جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ناز نے جاری کیے۔ جبکہ ورکشاپ میں شہر بھر سے 40 سے زائد ڈاکٹروں نے شرکت کی۔

سارا دن جاری رہنے والی ورکشاپ میں پہلے لیکچرز دیئے گئے، جس کے بعد عملی طور پر تربیت کے لئے مصنوعی جسم کا استعمال کیا گیا جبکہ انسانی پسلی سے ایمرجنسی میں لائنیں گزارنے کے لئے جانوروں کی پسلیوں کا استعمال کیا گیا۔ مذید براں دو ڈاکٹروں نے بہتر تربیت کے لئے رضاکارانہ طور پر زخمیوں کی حیثیت سے اپنا جسم بھی پیش کیا۔

اس موقع پر کورس ڈائریکٹر ڈاکٹر ہرتمینہ خان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ڈاکٹروں کو اس طرح کی تربیت دی جاتی ہے لیکن کراچی میں اس کی اہمیت یوں بھی زیادہ ہے کہ یہاں روزانہ بہت زیادہ حادثات پیش آتے ہیں اور جب مریض حادثے میں آتا ہے تو نئے ڈاکٹروں کو سمجھ نہیں آتا کہ کیا کریں۔ اس صورتحال سے نکلنے اور جھجھک ختم کرنے کے لئے اس تربیت کا اہتمام کیا گیا۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ اسپتال کے ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے ڈاکٹروں کی تربیت کی طرف خصوصی توجہ دی ہے اور یہ احسن اقدام ہے۔ امید ہے کہ اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد آئندہ بھی ہوتا رہے گا جس سے ڈاکٹر جدید تکنیک سے روشناس ہوسکیں گے۔

مزید پڑھیں: جناح اسپتال میں پانی کی وجہ سے کوئی بھی آپریشن نہیں رکا۔ مرتضی وہاب

یاد رہے کہ پاکستان میں پرائمری ٹراما کیئر پہلی بارپشاور میں  2004میں متعارف کرایا گیا اور پھر پورے پاکستان میں یہ سلسلہ چل نکلا۔ پہلی تربیت پروفیسر ڈاکٹر رشید جمعہ نے شروع کی جس کے بعد پروفیسر سعید منہاس مرحوم نے اس کو آگے بڑھایا اور پاکستان سمیت افغانستان تک کے ڈاکٹروں کی تربیت کی۔پروفیسر سعید منہاس مرحوم کی عقیدت میں اس ورکشاپ کا انعقاد جناح اسپتال میں کیا گیا اور انہی سے اسے موسوم کیا گیا۔

Related Posts