کراچی، طوفانی بارشوں کی پیش گوئی، مخدوش عمارتیں خالی نہ کرائی جاسکیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، طوفانی بارشوں کی پیش گوئی، مخدوش عمارتیں خالی نہ کرائی جاسکیں
کراچی، طوفانی بارشوں کی پیش گوئی، مخدوش عمارتیں خالی نہ کرائی جاسکیں

کراچی: ایک بار بھر طوفانی بار شوں کی پیشنگوئی کے بعد مخدوش عمارتیں خالی کرانے کے لیے متعلقہ اداروں کی کوششوں پر عمارتوں کے مکینوں اور دکانداروں نے پانی پھیر دیا۔

درجنوں مخدوش عمارتوں میں بارشوں کے درمیان سینکڑوں جانیں خطرے میں ہیں۔ شہریوں نے رینجرز کی مدد سے عمارتیں جبری طور پر خالی کرانے کا مطالبہ کردیا۔

سندھ حکومت کے محکمہ آثار قدیمہ نے 3 مارچ 2020 کو داؤد پوتہ روڈ پر واقع ٹھاکر لعل جی لکشمن داس بلڈنگ خالی کرنے حکم نامہ جاری کیا تھا تاہم آج جب متعلقہ اداروں پولیس اور ایس بی سی اے کے اہلکار پہنچے تو دکاندار جمع ہوگئے۔ پولیس سے جھگڑا اور تکرار کے بعد پولیس اہلکار ناکام واپس چلے گئے۔

صدر کے علاقے میں بھی خطرناک قرار دی گئی عمارت خالی نہ ہوئی نہ اسے منہدم کیا جا سکا۔ ناکامی کی وجہ یہ بنی کہ دکانداروں کے جمع ہوتے ہی علاقے کے اسٹنٹ کمشنر، تھانیدار نے عملے تو تحفظ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

عمارت کو خطرناک قرار دئیے جانے کے باوجود مالک عمارت میں تعمیر اورمرمت کا کام کررہا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق چار منزلہ ثقافتی ورثہ قرار دی گئی عمارت پر مزید 2 منزلیں تعمیر کی گئی ہیں۔

اس خطرناک عمارت اور اس جیسی دیگر عمارتوں کو فوری طور پر خالی کرا کر منہدم نہ کیا گیا تو مون سون کی برسات ایسی درجنوں عمارتیں زمین بوس کردے گی۔ اور ان عمارتوں سے ملحقہ دیگر عمارتیں اور ان کے مکینوں کی جان و مال داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

Related Posts