مسلمان ہونا جرم بن گیا، برطانوی وزیرنصرت غنی عہدے سے برطرف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسلمان ہونے کی سزا، برطانوی وزیرنصرت غنی عہدے سے برطرف
مسلمان ہونے کی سزا، برطانوی وزیرنصرت غنی عہدے سے برطرف

لندن: لندن کی حکمران جماعت کی مسلمان رکن پارلیمنٹ نصرت غنی کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں مسلم عقیدے کے سبب وزارتی ذمہ داریوں سے فارغ کیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کی مسلمان رکن پارلیمنٹ نصرت غنی نے ایک گفتگومیں کہا کہ ڈاوئنگ اسٹریٹ میں مسلمانیت کو ایک مسئلہ کے طور پر اٹھایا گیا۔

نصرت غنی کے مطابق چیف وہپ نے انہیں بتایا تھا کہ ان کا مسلم عقیدہ دیگر ساتھیوں کو بے چین کررہا تھا۔49 سالہ نصرت غنی کو فروری 2020 میں کابینہ کی ردوبدل کے دوران ٹرانسپورٹ منسٹر کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

دوسری جانب برطانیہ کی حزب اختلاف کے لیڈر سر کئیر اسٹارمر نے مذکورہ پیش رفت سامنے آنے کے بعد نصرت غنی سے اظہار یکجہتی کیا اور کہاکہ کنزرویٹو پارٹی کو ان الزامات کی مکمل اور فوری تحقیقات کرنا ہوں گی۔

برٹش پاکستانی رکن پارلیمنٹ افضل خان کا بھی اس حوالے سے بیان سامنے آیا ہے، انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مذہبی بنیادپرنصرت غنی کو منافرت کا نشانہ بنایا جاناگھناؤنا اور خوفناک عمل ہے، ٹوری پارٹی میں ادارہ جاتی سطح پر اسلاموفوبیا واضح ہوگیا۔

مزید پڑھیں: کورونا کا خوف، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن کی شادی منسوخ

ہاؤس آف لارڈز کی رکن بیرونس سعیدہ وارثی بھی نصرت غنی کی حمایت میں بول پڑیں، انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ اسلاموفوبیا پر نصرت غنی کی آواز سنی جائے۔انہیں انصاف ملنا چاہئے۔

Related Posts