بڑھتی مذہبی منافرت اوراقوام عالم کا کردار

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناروے میں اسلام مخالف تنظیم کے سربراہ کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی کوشش سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔

ناروے کے شہرکرسچن سینڈ میں گزشتہ روز ہونے والے اس واقعے میں اسٹاپ اسلامائزیشن آف ناروے نامی تنظیم نے اسلام مخالف ریلی نکالی تاہم اس دوران پولیس نے قرآن کی بے حرمتی پر ریلی کے شرکاء کو روکنے کی کوشش کی ۔

واقعہ کے بعد ایک ویڈیو جاری کی گئی جس کے دوران اسلام مخالف تنظیم کا سربراہ قرآن کو جلانے کی کوشش کرتا دکھائی دیا جس پر ایک مسلم نوجوان عمر الیاس نے ملعون لارس تھورسن کو روکنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے تھارسن کو حملہ آوروں سمیت گرفتار کر لیا ۔

قرآن پاک کی بے حرمتی یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل امریکی پادری ٹیری جونز نے بالآخر اپنے چرچ میں قرآن کریم کے خلاف نام نہاد مقدمے کا ڈرامہ رچانے کے بعد نسخہ قرآنی اپنے دوست کے ہاتھوں اپنی نگرانی میں نذر آتش کر ڈالاتھا۔

امریکا ہوناروے یاڈنمارک یاہالینڈ ہویا دنیا کا کوئی بھی ملک ہوآزادی اظہار کے نام پر مذاہب اور مقدسات کی بے حرمتی قابل مذمت ہے۔مغربی دینا میں ایسے واقعات تواتر کے ساتھ رونما ہورہے ہیں۔

کبھی خاکوں کے ذریعے توہین وگستاخیٔ رسولؐ کی جاتی ہے، کبھی جوتے اور کپڑوں کے ڈیزائن کے ذریعے توہین کا پہلو نکلتا ہے، توکبھی اسلام دشمنوں کو ’’سر‘‘ کا خطاب دے کر اسلام سے اپنی عداوت کا اظہار کیا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں مغرب کی حکومتوں کے رویّے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا جوآزادیٔ اظہارکے خوشنما پردے میں ایسے اسلام دشمن عناصرکی پردہ پوشی کرتی ہیں۔توہین مذہب انتہائی قابل مذمت ہے ،مغرب اور یورپ کو ایسے شرمناک واقعات پر قابو پانا چاہئے اور دنیا بھر میں بسنے والے ایک ارب سے زیادہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہئے۔

مسلمانوں کو رواداری کا درس دینے والی مغربی دنیا قرآن کریم کی بے حرمتی پر خاموش کیوں ہے؟ مغرب میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیلئے باقاعدہ تقریبات منعقدہ کی جاتی ہیں۔

اسلام، پیغمبر اسلامؐ‘ قرآن پاک‘ قرآنی قوانین، اسلامی معاشرہ وثقافت کے خلاف مسلسل نفرت و استہزا اور تعصب پر مبنی پروپیگنڈا مختلف ادوار میں مختلف شکلوں میں کیا جاتا رہا ہے۔ ایک المیہ یہ بھی ہے کہ عالم اسلام کی 57 سے زیادہ مسلم حکومتیں دنیا بھرمیں ہونیوالے ایسے واقعات پر بے حسی کا شکار ہیں۔

مسلم حکومتیں مسلمانوں کے دینی جذبات و حمیت کی نمائندگی کرتے ہوئے ان شرمناک واقعات پرکوئی قابل ذکر ٹھوس عملی قدم اٹھانے میں ناکام رہی ہیں۔

اسلام‘ نبی آخرالزماںؐ اور اس کی کتاب قرآن مجیدکی حفاظت کے لیے اللہ کافی ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے گھرکعبہ کو ڈھانے کا ناپاک ارادہ کرنے والے ابرہہ کے لشکرکو اپنے حکم سے پرندوں کے ذریعے تہس نہس کرکے عبرت کا نمونہ بنادیا تھا۔ اسی اللہ نے قرآن پاک کی حفاظت کا بھی خودذمہ لیا ہوا ہے لیکن وہ امت کی آزمائش کرنا چاہتا ہے، وہ قرآن سے ہماری محبت کا امتحان لینا چاہتا ہے کہ ہم بحیثیت اہلِ ایمان و اہل قرآن کیا قربانی دے سکتے ہیں۔

او آئی سی کے ذریعے اقوام متحدہ میں اسلامی ممالک کی جانب سے قرارداد لائی جانی چاہیے جس کے تحت مقدس الہامی کتب‘ انبیاء کرام و شعائر اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈہ و توہین کرنے والوں پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اور ان کی پس پردہ حمایت کرنے والی حکومت کو بھی اپنے جذبات سے آگاہ کیا جاسکےاور اگر ہم آج قرآن کے قانون و نظامِ عدل کو نافذ کردیں تو بڑی سے بڑی سپرپاور اسلام و قرآن کی بے حرمتی کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔

Related Posts