کراچی: تھانہ شاہراہ نورجہاں کے علاقے شادمان ٹاؤن میں خاتون کی مبینہ خودکشی کا معاملہ، پولیس نے آڈیو میسج کی بنیاد پر مقدمے میں نامزد 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل غلام مرتضیٰ تبسم کا کہنا ہے کہ آڈیو میسج کی بنیاد پر گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کااعتراف کرلیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم وقاص بھی شامل ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ ملزمان اور متوفیہ کے درمیان کافی عرصے سے تعلقات تھے، ملزمان نے متوفیہ کی ویڈیو بنا رکھی تھی۔ ملزمان ویڈیو کی بنیاد پر متوفیہ کو بلیک میل کرتے تھے۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق متوفیہ نے خود کشی سے قبل اپنی سہیلی کو آڈیو پیغام بھیجا تھا جس میں ثوبیہ فاروق نے خودکشی کے اسباب بیان کیے تھے۔
واضح رہے کہ نور جہاں تھانے کی حدود میں ثوبیہ فاروق نامی خاتون نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی، پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے خاتون کوہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مقدمے میں چار افراد کو نامزد کیا گیا ہے،مقدمہ قتل باالسبب کے تحت درج کیا گیا ہے۔پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خاتون نے خودکشی سے قبل اپنی دوست کو آڈیو بیان بھیجا تھا۔
خاتون نے آڈیو بیان میں بتایا کہ محلے کے کچھ افراد اسے بلیک میل کر رہے ہیں،اسکے ساتھ جعلی نکاح کر کے ویڈیو بنائی گئی،خاتون کے مطابق اسے فون پر دھمکی دی جا رہی ہے کہ ہم سے آکر ملو اور اسکے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
خاتون نے اپنے آڈیو بیان میں کہا کہ میں جو قدم اٹھانے جا رہی ہوں وہ میری زندگی کا اختتام ہے۔ پولیس نے خودکشی کرنے والی خاتون کی آڈیو ریکارڈنگ حاصل کر لی تھی اور خاتون کے بیان کو ایف آئی آر کا حصہ بنایا تھا۔