مراد آباد: بھارتی ریاست اتر پردیش میں مسلمانوں پر رمضان المبارک کے دوران زمین تنگ کردی گئی، مساجد کے ساتھ ساتھ گھر اور دکانوں میں بھی نماز پڑھنے سے روک دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتر پردیش کے علاقے لاجپت نگر میں ایک گھر میں نماز پڑھنے والے کچھ مسلمانوں کو شدت پسند تنظیم راشٹریہ بجرنگ دل کے لوگوں نے نماز پڑھنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ہم اس نئی روایت کا آغاز نہیں ہونے دیں گے۔
شامی وزیر خارجہ کا 10سال بعد دورہ مصر، پرتپاک خیر مقدم
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ رمضان کا آغاز ہوچکا تھا اور رام نومی کا ہندو تہوار آنے والا تھا۔ اس لیے پولیس بھی موقعے پر پہنچ گئی۔ نماز پڑھنے والے 10 افراد کو نوٹس دیا گیا کہ اگر دوبارہ نماز پڑھی تو 5، 5 لاکھ کے بانڈ جمع کرانے پڑیں گے۔
Quietly pray Taraweeh at your home and get 5lakh fine.
But you can swing swords on Ram Navami and see Bajrang dal’s joyful face.
My India. pic.twitter.com/wB1OEU1lDk
— Shirin Khan (@ShirinKhan0) March 29, 2023
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں ایک شخص کہتا ہے کہ میں راشٹریہ بجرنگ دل کا ریاستی صدر ہوں۔ میرا نام روہن سکسینہ ہے۔ یہاں ذاکر نام کے شخص نے اپنے گھر پر نماز کا اہتمام کیا۔ اس توڑ پھوڑ کے خلاف مقدمہ ہوگا۔
روہن سکسینہ نے دھمکی دی کہ صرف لاجپت نگر میں ہی نہیں بلکہ ہم پورے بھارت میں ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر نماز پڑھنے کے دوران ہی آس پاس کے لوگوں نے معاملے کی شکایت کی جنہیں نماز سے مسئلہ نہیں تھا۔
اعتراض کرنے والوں کا کہنا تھا کہ دوسری سوسائٹی کے نامعلوم لوگ آ کر نماز پڑھ رہے ہیں۔ اس پر اعتراض ہے۔ نماز سے کوئی مسئلہ نہیں۔ تاہم بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم نے نماز پڑھنے پر ہی پابندی عائد کروا دی۔