سندھ حکومت اپنے ہی فیصلے پر عملدرآمد میں ناکام، لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤپر لگ گیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

No policy formulated on promoting students to next grade in sindh

کراچی : سندھ حکومت نے اعلان تو کردیا مگر طلباء کو پاس کرنے کا نوٹیفکیشن قانونی پیچیدگی کی نذر ہوگیا، کراچی سمیت سندھ میں میٹرک اور انٹر کے طلباء کا مستقبل داؤپر لگ گیا۔

سندھ حکومت کی بیورو کریسی کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے صوبے میں میٹرک اور انٹر کے 10 لاکھ سے زائد طلباء کا مستقبل داؤ پر لگا دیا، محکمہ اسکول ایجوکیشن، محکمہ کالج ایجوکیشن اور محکمہ قانون کے سیکریٹریز کی عدم دلچسپی سندھ میں میٹرک اور انٹر کے طلباء کی براہ راست پروموشن میں آڑے آگئی۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کے سبب ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی میٹرک کے امتحانات منسوخ کردیے گئے تھے اور طلباء کو براہ راست اگلی کلاس میں ترقی دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے پروموشن پالیسی طے کی گئی اور اس راہ میں حائل قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سفارشات پر مبنی سمری بنائی گئی جسے محکمہ قانون کی منظوری سے کابینہ میں پیش کیا جانا تھا۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ذرائع بتاتے ہیں کہ پہلے یہ سمری ایک ہفتے سے بھی زائد عرصے تک محکمہ قانون میں پڑی رہی اور ازاں بعد محکمہ قانون نے اس سمری پر بعض اعتراضات لگاتے ہوئے اسے واپس بھجوادیا ہے اور کئی ہفتے گزرجانے کے بعد ان اعتراضات پر غور اور فیصلوں کے لیے جب جمعہ کو ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والے حکام کا اجلاس بلایا گیا تو سیکریٹری کالجز باقر نقوی کی عدم دستیابی کے سبب یہ اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

سندھ حکومت کورونا وائرس سے متاثرہ تعلیمی صورتحال میں بھی اپنے طلباء کو بروقت ریلیف دینے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ بلوچستان حکومت اپنے میٹرک اور انٹر کے طلباء کی براہ راست گریڈنگ کے لیے پروموشن پالیسی کی منظوری دے چکی ہے۔

فیڈرل بورڈ بھی طلباء کو بغیر امتحانات کے براہ راست پروموشن کی منظوری دے چکا ہے جبکہ کیمبرج سسٹم کے تحت اے اور او لیول کے طلباء کا ریکارڈ متعلقہ اسکولوں کی جانب سے تیار کرکے کیمبرج کو بھجوایا جاچکا ہے اور کیمبرج کی جانب سے آئندہ ماہ اگست میں اے اور او لیول کے طلبا کے نتائج کے اجرا کی تاریخ دی جاچکی ہے۔

سندھ میں اس کے برعکس سیکریٹری کالجز بے انتہا مصروف ہیں اور ان کے پاس محکمہ فنانس کا چارج بھی ہے لہٰذا آئندہ جب سیکریٹری کالجز دستیاب ہونگے تب ہی اجلاس ہونا ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:کرپشن کے انکشافات، بلوچستان حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ

اس صورتحال کے باعث سندھ میں 10 لاکھ طلباء اور ان کے والدین غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت سندھ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور اس مسئلے پر حکومت سندھ کو خصوصی توجہ دے۔

Related Posts