اسلام آباد :ترجمان دفترخارجہ کاکہنا ہے کہ بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر پاکستان نے خصوصی طور پر کرتارپور آنے والے یاتریوں کیلئے پیکج تشکیل دیا ہے جس میں سکھ زائرین کے لیے ایک سال کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بابا گرونانک کے 550ویں سالگرہ کے موقع پر حکومت پاکستان نے کرتار پور آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری نے پاکستان کی جانب سے سکھ زائرین کے لیے اعلان کردہ رعایتوں کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یاتریوں کے لیے اعلان کردہ ان تمام مراعات کے بارے میں بھارتی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتار پور میں بابا گرونانک کی زیارت کے لیے بھارت سے پاکستان آنے والے یاتری اسی روز واپس اپنے ملک چلے جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ اس وقت یاتریوں کی متوقع تعداد 5 ہزار ہے ، امید ہے کہ اسے سے زیادہ تعداد میں زائرین اذئیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں نے بھی ہزاروں سکھوں کو گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے ہیں یوں جاری کردہ ویزوں کی تعدد 10 ہزار ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خصوصی شرکت کے لیے نوجوت سنگھ سدھو کو ویزا جاری کردیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کرتار پور راہداری کے حوالے سے کسی قسم کی منفی سوچ کا سامنا کرنا نہیں چاہتا۔
یہ بھی پڑھیں: نو جوت سنگھ سدھو کا 9 نومبر کو کرتار پور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا اعلان