پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آنے والوں کے لیے سیکورٹی سخت کرنے کے لیے ایک نیا ضابطہ متعارف کرایا ہے۔
اب سے جو بھی شخص کسی مسافر کو الوداع یا وصول کرنے ایئرپورٹ آئے گا، اسے متعلقہ فلائٹ کے ٹکٹ کی کاپی ساتھ لانا ہوگی۔ یہ فیصلہ حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد حفاظتی اقدامات کو مزید موثر بنانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ میں داخل ہونے سے پہلے افراد کو سیکورٹی چیک پوائنٹس پر ٹکٹ دکھانا ہوگا۔ اس نئے قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ چار افراد کو مسافر کے ساتھ آنے کی اجازت ہوگی اور ان سب کو ٹکٹ کی کاپی اور شناختی کارڈ دکھانا ضروری ہوگا۔
نومبر میں بھی گرمی، کراچی کو گرم موسم سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا
ٹکٹ کی کاپی نہ ہونے کی صورت میں کسی بھی شخص کو، چاہے وہ مسافر کا کوئی بھی عزیز ہو، داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ فیصلہ 3 اکتوبر کو ہونے والے خودکش حملے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں تین افراد بشمول دو چینی انجینئرز ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد ایئرپورٹ کی سیکورٹی کے بارے میں شدید خدشات پیدا ہوئے اور حکومت نے سیکورٹی اقدامات کا از سر نو جائزہ لینے اور انہیں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹکٹ کی شرط کے علاوہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے مسافروں کو وصول کرنے والوں کے لیے قومی شناختی کارڈ ساتھ لانا بھی لازمی قرار دیا ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ نئے حفاظتی اقدامات کا نفاذ جلد شروع کیا جائے گا۔ مسافروں اور ان کے عزیزوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایئرپورٹ کے نئے قواعد و ضوابط کی وجہ سے ممکنہ تاخیر کے لیے تیار رہیں۔