کراچی: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک سے جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔اگر آئین پر عمل درآمد کیا جائے گا، ایم کیوایم سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔انہوں نے اپنی یاداشتیں پیش کی ہیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے درست کہا کہ اگلا سال اس سے زیادہ بہتر ہو گا۔
یوم پاکستان کے موقع پر مزار قائد پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا ملک کافی مشکلات سے گزرا ہے اور اب بھی مسائل کا سامنا ہے، آج کے دن ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے۔
کشمیر میں ظلم اور بربریت جاری ہے۔ہم مل کر اپنی سرحدوں اور آئین کا تحفظ کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر صاحب نے درست کہا کہ اگلا سال گزشتہ سال سے بہتر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کچھ مطالبات رکھے ہیں ان پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔
مردم شماری کے معاملے پر سندھ کی دیگر جماعتوں نے ہم سے تعاون نہیں کیا، ہم نے بلدیاتی قانون پر بہت سی تجاویز مانی ہیں۔ بلدیاتی قانون نئی تجاویز کے ساتھ اسمبلی میں پیش ہوا اور کمیٹی کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایم کیو ایم کے ساتھ بات ہوئی ہے جو ضروری ہو گا۔ اس پر قانون سازی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بلدیاتی ادارے مضبوط ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مردم شماری پر اعتراض تھا، ہم نے الیکشن کمیشن کی ڈیڈلائن کے حساب سے بلدیاتی بل پاس کیا۔
اس بلدیاتی بل پر گورنر نے اپنی تجاویز دیں ہم نے ان کو ٹھیک کر کے دوبارہ پاس کیا۔وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عدم اعتماد آئین کے مطابق جمع کرائی گئی ہے۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم بینظیر کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد آئی۔
اس ماحول میں جمہوریت کے نقصان کے ذمہ دار سے متعلق سوال پر گورنر سندھ نے وزیر اعلی کی طرف اشارہ کر دیا جس پر صحافیوں اور دیگر افراد کے قہقہے لگ گئیوزیراعلی سندھ نے کہا کہ کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی، ہم یہ چاہتے ہیں یہ ملک آئین کے مطابق چلائیں۔
مزید پڑھیں: تحریکِ عدم اعتماد، یہ کیس وزیر اعظم کے ترجمانوں نے خراب کیا۔اعتزاز احسن