سندھ کو اسلام آباد سے بیٹھ کر چلانے کی کوشش نہ کی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Decision to start property tax survey project in Karachi

کراچی: قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد جانے سے روکنے پر تنقیدکرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کو اسلام آباد کی کالونی نہ سمجھا جائے، اسے اسلام آباد سے بیٹھ کر چلانے کی کوشش نہ کی جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل اکنامک کونسل ایک آئینی ادارہ ہے اور سال میں دو بار اس کے اجلاس کا آئین میں لکھا ہوا ہے۔چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اس اجلاس میں شامل ہونا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد جاکر اجلاس میں شامل ہونا چاہتا تھا، 50 55 افراد کا اجلاس ہوسکتا ہے تو 13 لوگوں کے اجلاس میں کیا حرج ہے۔ مجھے واضح طور پر پیغام دیا گیا کہ آپ اسلام آباد نہ آئیں اور اگر آگئے تو ویڈیو لنک میں لیں گے اور اجلاس میں آنے نہیں دیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان سے ا س بات کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ میری اس طرح کی ہدایات نہیں تھیں، جو لوگ وزیراعظم کو گائیڈ کرتے ہیں ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ آئینی اجلاس میں ایسا نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے میری بات سنی اور کہا کہ میں خود چاہتا تھا  اور کہا آپ آسکتے ہیں لیکن اس وقت دیر ہوچکی تھی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اجلاس کے ایجنڈے میں 7 چیزیں شامل تھیں، این ای سی کا یہ اجلاس فروری میں ہونا چاہیے تھا اور اس کو مذاق نہیں بنانا چاہیے، وزیراعظم مان گئے کہ سال میں دو اجلاس ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سالانہ منصوبے میں بتایا جاتا ہے کہ زراعت اور صنعت اور دیگر شعبے کس رفتار سے آگے بڑھیں گے اس لیے صوبے اپنے خرچے اسی حساب سے کریں۔ ایجنڈا نمبر ایک آیا تو ہمیں بتایا گیا کہ 20-2019 کا ہدف 4 فیصد تھا۔

Related Posts