نئی دہلی: بھارت کی مودی حکومت الیکشن سے قبل اپوزیشن پر کاری وار کرنے کیلئے بوکھلاہٹ میں 5روزہ پارلیمنٹ اجلاس طلب کرتے ہوئے ایجنڈا ہی غائب کر بیٹھی جس پر سونیا گاندھی نے حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کانگریس کی سینئر رہنما اور پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے بھارتی وزیر اعظم کے نام اپنے خط میں کہا کہ 18ستمبر سے 5روز کیلئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا۔ یاد دلانا چاہوں گی کہ یہ اجلاس دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بغیر بلایا گیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کو کشمیر پر خود بات کرنا ہوگی۔امریکا
اپنے خط میں سونیا گاندھی نے کہا کہ اجلاس کے انعقاد سے قبل کسی اپوزیشن جماعت کو آگاہ نہیں کیا گیا، نہ ہی اس حوالے سے کسی کے پاس کوئی ایجنڈا موجود ہے کہ اجلاس کس موضوع پر ہوگا۔ اپوزیشن کو صرف یہ اطلاع دی گئی ہے کہ اجلاس ”سرکاری کام کاج“ کیلئے بلایا گیا ہے۔
خط میں سونیا گاندھی کا مزید کہنا ہے کہ عموماً خصوصی اجلاس کے انعقاد سے قبل اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جاتی ہے۔ اجلاس کا ایجنڈا بھی پہلے طے کیا جاتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب خصوصی اجلاس بلایا جارہا ہے اور ایجنڈا تک طے نہیں کیا گیا، نہ ہی کوئی اتفاقِ رائے ہوا۔
سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ تمام تر اعتراضات کے باوجود ہماری پارٹی اس خصوصی اجلاس میں شرکت کرے گی اور عوام کے متعلق مسائل کو اجاگر کیاجائے گا۔ پارلیمنٹ کے 5روزہ اجلاس میں مہنگائی، منی پور تشدد اور ہریانہ میں تشدد جیسے معاملات پر بات چیت اور بحث و تمحیص ہونی چاہئے۔