نائن الیون کی اٹھارہویں برسی: امریکا نے ٹی ٹی پی کے نور ولی محسود اور دیگر کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نائن الیون کی اٹھارہویں برسی: امریکا نے ٹی ٹی پی کے نور ولی محسود اور دیگر کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا
نائن الیون کی اٹھارہویں برسی: امریکا نے ٹی ٹی پی کے نور ولی محسود اور دیگر کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن:امریکی محکمہ خارجہ نے نائن الیون کے واقعے کو 18 سال پورے ہونے پر تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ نور ولی محسود کے ساتھ ساتھ متعدد دیگر افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ و محکمہ خزانہ نے بالترتیب 13 اور 15 افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے جن کا تعلق داعش، حماس، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور پاسدارانِ انقلاب سے ہے۔جن افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے، ان میں حماس کے مروان عیسیٰ، فلسطین اسلامک جہاد کے جنرل محمد الہندی، حزب اللہ کے چار رہنما علی کاراکی، محمد حیدر، فواد شاکر اور ابراہیم عاقل، داعش کے حاجی تیسر، ابو عبداللہ ابن عمر البرناوی اور القاعدہ کے حراس الدین شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیرپرعالمی برادری کوفوری اقدامات کی ضرورت ہے،راحیل شریف

محکمہ خارجہ کے مطابق عالمی دہشت گرد قرار دئیے گئے لوگوں کی منصوبہ بندی اور حملوں سے روک تھام کے لیے ان تمام افراد کی جائیدادوں اور اثاثوں پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں اور عوام الناس کو ان لوگوں سے ہر طرح کا لین دین اور تجارت روک دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کی سربراہی میں ٹی ٹی پی نے پاکستان میں کئی دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری ازخود قبول کی۔ مفتی نور ولی 2018ء میں ملا فضل اللہ کے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ بنائے گئے تھے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  بھارتی سدرن کمانڈ کے جنرل ایس کے سینی نے ٹوٹی پھوٹی کشتیاں ملنےپرجھوٹ کا پل باندھ لیا کہ پاکستان سر کریک ریجن سے حملہ کرنا چاہتا ہے۔بھارتی کمانڈر نےالزام لگایاکہ سرکریک کے علاقے سے کچھ کشتیاں ملی ہیں جس کے بعد بھارت کے جنوبی حصے میں دہشتگرد حملے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کےخلاف ایک اورگھناؤنی بھارتی سازش بےنقاب

Related Posts