حساس معلومات چوری کرنے کیلئے نئی تکنیک سامنے آگئی، وفاقی حکومت نے سرکاری ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے افسران کو ہوشیار رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔
تفصیلات کے مطابق حساس معلومات چوری کرنے کیلئے نئی سوشل انجینئرنگ تکنیک کے استعمال کا انکشاف سامنے آگیا۔ وفاق کی جانب سے تمام وزارتوں، صوبوں اورڈویژنز کو جاری ایڈوائزیری میں آفیشل ڈاکومنٹس کی حفاظت یقینی بنانے کا حکم دے دیا گیا۔
عمران خان آج بھی میرے لیڈر، صدر نہ ہوتا تو جیل میں ہوتا۔ڈاکٹر عارف علوی
وفاقی حکومت کی جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ٹیلی گرام، واٹس ایپ یا کسی اور موبائل ایپ سے دستاویزات شیئر نہ کی جائیں۔ سائبر حملوں کی وجہ سائبر سکیورٹی کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ای میل محفوظ طریقے سے ارسال نہ کرنا ہے۔
پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
حکومت کی جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سائبر حملوں کا نشانہ اندرون اور بیرونِ ملک مقیم سرکاری افسران بن سکتے ہیں، جعلی ای میلز میں سرکاری عہدیداران کے نام اور عہدے درج کیے جارہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا محفوظ استعمال یقینی بنائیں۔
سرکاری ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سرکاری افسران آفیشل ای میل کا استعمال موبائل فون پر نہ کریں۔ ذاتی اور سرکاری استعمال کیلئے الگ الگ ای میل آئی ڈیز کا استعمال یقینی بنائیں۔ کلاؤڈ اسٹوریج پر آفیشل اور ذاتی ڈیٹا شیئر کرنے سے گریز کریں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ای میل کو محفوظ بنانے کیلئے دوہرا تصدیقی نظام اپنایا جاسکتا ہے۔ مشکوک انٹرنیٹ مہم میں ذاتی تفصیلات فراہم نہ کریں، نہ ہی سرکاری دستاویزات تک کسی کو رسائی دیں۔ حساس معلومات کی فراہمی سے گریز ضروری قرار دیا گیا۔