صنعتکاروں کیلئے ایک اور جھٹکا، وزیر خزانہ کا نیا ٹیکس عائد کرنے کا اعلان

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے صنعتکاروں پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 فیصد سے کم ایکسپورٹ پر مینوفیکچرنگ کمپنی کو 5فیصد اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔درآمدات پر لگائی گئی پابندیوں کو ہٹا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ درآمدات پر جو پابندیاں لگائی تھیں، وہ ہٹا رہے ہیں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز پر کچھ عرصے تک پابندی برقرار رہے گی۔ جون میں ہم نے 3.8 ارب ڈالر جبکہ رواں ماہ 5 ارب ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کی۔

یہ بھی پڑھیں:

دنیا کے مستحکم ترین ممالک کی رینکنگ میں جرمنی سرِ فہرست

وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا۔ رواں ماہ کل 50 لاکھ ڈالرز کی درآمدات ہوئیں۔ درآمدات کی کمی کی وجہ سے روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے۔ برآمدات میں اضافے کی بھی بھرپور کوشش ہے۔ روپے پر دباؤ کم ہوگا۔ درآمدات کیلئے اسٹیٹ بینک کو 80 کروڑ ڈالر زیادہ ادا کرنے پڑے۔

وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگست میں پریشر کم ہوگا۔ امپورٹڈ گاڑیاں برآمد کرنے پر پابندی ہے۔ سابقہ حکومت کی پالیسیاں ملکی خسارے کا باعث بنیں۔ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا۔ گزشتہ سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.5ارب تھا۔ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ عمران خان ملک کو اس نہج پر لائے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان نےجو75سال میں قرضہ لیاپی ٹی آئی نےاسکاڈبل ساڑھے3سال میں لیا۔ شوکت ترین ساڑھے9فیصدسےزیادہ بجٹ خسارہ چھوڑکرگئے۔ 4سال میں پی ٹی آئی ایک باربھی ن لیگ کےجی ڈی پی ٹیکس کےریشوتک نہیں پہنچی۔ قومی آمدن کا11.1فیصدحصہ ہم ٹیکس میں لیتےتھے۔پی ٹی آئی 9 فیصد پر چلی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ ہرسال بجٹ ڈیفسٹ بڑھارہےہیں توقرضہ توہوگا۔ اس ساری صورتحال کےذمہ دار عمران خان! آپ ہیں۔  پونے4سال میں آپ نےپاکستان کاقرضہ80فیصدبڑھادیا۔ عمران خان کی حکومت میں تمام شعبے تباہ ہوگئے۔ ہم نےپاکستان کودیوالیہ ہونےسےبچایا۔ کوشش ہےکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک سال میں سرپلس کردیں۔ درآمدات پرلگائی گئی پابندیوں کومرحلہ وارختم کریں گے۔

حکومت کی معاشی پالیسیوں کی سختی کا اعتراف کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نےبہت مشکل بجٹ دیا، اس کی وجہ خان صاحب ہیں۔ مئی میں سرکلر ڈیٹ1 ہزار 62ارب روپےتھا۔ آخری سال میں 850ارب روپےپرفلوآیاہے۔ فلوآنےکی وجہ خان صاحب نےبجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائی تھیں۔

کمزور سرکاری معاشی پالیسیوں کا ملبہ سابق حکومت پر ڈالتے ہوئے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 8روپے فی کلوپرگھنٹہ نیپرانےچارج کیےہیں۔ آپ نےبجلی کاسرکلرڈیٹ2500ارب کردیا۔ پی ایس اوکوآپ ان لکوڈکرکےگئے۔ خان صاحب پی ایس اوکوبھی ڈیفالٹ کےنہج پرچھوڑکرآئے۔

Related Posts