زہرہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں پولیس نے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، تاہم ان سے اب تک تفتیش نہیں کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیس کے سلسلے میں کل آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے چار افراد جیل بھیجے جا چکے ہیں جبکہ باقی چار پولیس کی حراست میں ہیں۔
پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں زہرہ کی بھابھی اور ان کا بیٹا قاسم شامل ہیں جبکہ دو دیگر رشتہ دار شبیر اور اذان کا تعلق وزیرآباد سے ہے تاہم سب ڈویژنل پولیس آفیسر کے مطابق زیر حراست ملزمان سے تفتیش کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا۔
سات ماہ کی حاملہ زہرہ کو رواں ماہ ڈسکہ میں سسرال والوں نے قتل کر دیا۔ ان کے قتل کے بعد ان کے چہرے کو جلا کر شناخت چھپانے کی کوشش کی گئی، جس سے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زہرہ کی ساس صغریٰ بی بی اور ان کی بیٹی یاسمین نے زہرہ کو قتل کیا، اس کی لاش کے ٹکڑے کیے، بیگز میں ڈال کر نہر میں پھینک دیا۔ ان کا مقصد قتل کے شواہد کو چھپانا تھا۔
یہ وحشیانہ واقعہ خواتین کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی پر سوالیہ نشان بناتا ہے۔ پولیس مزید شواہد اکھٹے کرنے کے لیے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔