کراچی میں واٹربورڈ انتظامیہ کی غفلت، مختلف علاقوں میں پانی کا بہران

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں واٹربورڈ انتظامیہ کی غفلت، مختلف علاقوں میں پانی کا بہران
کراچی میں واٹربورڈ انتظامیہ کی غفلت، مختلف علاقوں میں پانی کا بہران

کراچی میں پانی کا بحران سر اُٹھانے لگا، بلک اور ڈسٹری بیوشن میں تعینات افسران نے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کردیا۔

عملے کی ملی بھگت سے مخصوص علاقوں میں روزانہ یا ایک دن چھوڑ کر پانی فراہم کیا جا رہا ہے، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاون، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نصرت بھٹو کالونی، کوثر نیازی کالونی،  ماڈل کالونی، اختر کالونی، پاک کالونی کے مختلف علاقے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم پر ازیت کا شکار ہیں۔

مختلف علاقوں میں پانی کا بحران ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جارہا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق دھابیجی سے کراچی کو فراہم کیے جانے والے 450 ملین گیلن پانی میں سے صرف 350 ملین گیلن پانی کراچی پہنچتا ہے جبکہ حب ڈیم سے کراچی کو ملنے وا لے 80 ملین گیلن پانی میں سے بھی 60 ملین گیلن کراچی پہنچتا ہے۔

دونوں ذرائع سے کراچی پہنچنے والے پانی میں سے پانی لائنوں کے رسنے کی وجہ سے ضائع اور چوری کرلیا جاتا ہے جبکہ جو پانی شہر پہنچتا ہے وہ واٹر بورڈ کے علاقائی ایکسئنز، انجینئرز اور وال مینز کی ملی بھگت سے بھاری نذرانوں کے عوض مخصوص علاقوں، برف خانوں اور مختلف صنعتوں کو سپلائی کردیا جاتا ہے۔

واٹربورڈ حکام کی عدم دلچسپی کے باعث  وا لو آپریشن سسٹم مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے گزشتہ ایک ماہ سے کراچی کے علاقہ مکین مشکلات کا شکار ہیں۔

دوسری جانب واٹر بورڈ کے پانی کی سپلائی پر تعینات افسران نے ناغہ سسٹم پر عملدرآمد کرانے کے بجائے بلڈرز، بڑے رہائشی اپارٹمنٹس کی یونینز، گلیوں محلوں میں فلٹر پلانٹ چلانے والے دکانداروں اور بااثر افراد سے معلات طے کرکے شہریوں کا پانی انھیں سپلائی کرنے میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے ناگن چورنگی مسلم ٹاون، سیکٹر، نیوکراچی، بفرزون، نارتھ ناظم آباد، بھنگوریہ گوٹھ میں پانی ناپید ہوگیا ہے۔

اس طرح ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد، رضویہ ، اسکیم 33، شادمان، عزیز آباد، پاپوش، چاندنی چوک، ملیر، لانڈھی، کورنگی، اورنگی ٹاون، قصبہ، علیگڑہ، پاک کالونی، فردوس کالونی، گلبہار، لائنز ایریا، کھوکھراپار، ماڈل کالونی ،سرجانی ٹاون ،بھینس کالونی سمیت شہر کے مختلف علاقے پانی کی بوند بوند کو ترسا دیئے گئے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کا عملہ ناغہ سسٹم کے تحت ہر علاقے کو پانی فراہم کرنے کا پابند ہے مگر ہمارے علاقوں میں کئی کئی روز پانی فراہم نہیں کیا جاتا اگر شہر میں پانی نہیں ہے تو مخصوص علاقوں کو روزانہ پانی کہاں سے دیا جارہا ہے، شہریوں نے واٹر بورڈ کے سی ای او اور سی او او سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts