پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف آج علاج کے لیے لندن روانہ ہوں گے جبکہ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے ابھی تک باضابطہ طور پر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا نہیں گیا، تاہم لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے تحت وزارتِ داخلہ نے انہیں بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت اور فو ج کے درمیان کوئی اختلاف نہیں،آئی ایس پی آر
وزارتِ داخلہ کی ہدایت کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کو صرف ایک بار ہی ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے جس کے تحت نواز شریف آج صبح 10 بجے لندن روانہ ہوں گے۔
قطر سے ائیر ایمبولینس آج صبح 9 بجے سے قبل لاہور ائیر پورٹ پہنچے گی جو شریف برادران اور ڈاکٹر عدنان کو لے کر لندن روانہ ہوگی اور لندن پہنچنے کے بعد سابق وزیر اعظم کے علاج کے لیے انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔
حکومتی شرائط معطل کرتے ہوئے نواز شریف کو صرف 4 ہفتوں کے لیے بیرونِ ملک قیام کی اجازت ہے، تاہم صحت بہتر نہ ہونے پر اس مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت داخلہ نے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو ایک بار علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔
گزشتہ روز وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اجازت نامہ میں کہا گیا کہ عبوری انتظام کے ذریعے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو علاج کے لیے چار ہفتے کی مدت کے لیے ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
مزید پڑھیں: وزارت داخلہ نے نواز شریف کو ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی