قومی اور بین الاقوامی کاروباری برادری کا طارق سعید کو شاندار خراج تحسین

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

National & International Business Community Pay Tribute to Tariq Sayeed

کراچی:یکجہتی اور بھائی چارے کے بے مثال مظاہرے میں، قومی اور بین الاقوامی کاروباری برادری نے مرحوم طارق سعید کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

میموریل ریفرنس فیڈریشن ہاؤس، کراچی اور کیپٹل آفس، اسلام آباد اور لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے علاقائی دفاتر میں بیک وقت وسیع پیمانے پر منعقد کیا گیا اور زوم لنک کے ذریعے بھی سیکڑوں ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔شرکا ء میں معروف کا رباری شخصیا ت، صنعتکار، بین الاقوامی کاروباری رہنما، سیاستدان، صحافی، سرکاری ملازمین، سفارت کاروں اور ایف پی سی سی آئی کے سابق اور موجودہ عہدیدار بڑی تعداد میں موجود تھے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے لیجنڈری تاجر رہنما اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر مرحوم طارق سعید کو شاندار الفا ظ میں یاد کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حقیقی معنوں میں ایک بہت بڑی شخصیت تھے اور ایف پی سی سی آئی کو بطور ادارہ بنانے اور کھڑا کرنے میں انہو ں نے بے پنہاں مدد فراہم کی۔

اسلامک چیمبرز آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر ، سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور کنفیڈریشن آف ایشیا پیسیفک چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پلیٹ فارم سے بین الاقوامی کاروباری برادری نے ایف پی سی سی آئی اور طا رق سعید کے خاندان کے ساتھ انکے انتقال پر تعزیت کی ہے۔

مرحوم رہنما کو ان اعلیٰ اداروں کی قیادت نے بالترتیب اسلامی، سارک اور ایشیا پیسیفک ممالک اور خطوں کو ایک ساتھ لانے میں طارق سعید کی خدمات کو سراہا ہے۔ طارق سعید نے انٹر نیشنل اہمیت اور اقتصادی تعاون کے ان بین الاقوامی اور علاقائی فورمز میں پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تجارتی برادری کی فعال شرکت کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں:ایف بی آرکارئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے دفاتر کی انسپکشن جاری رکھنے کا فیصلہ

گزشتہ تین دہائیوں پر محیط ایف پی سی سی آئی کے سابق صدور نے طارق سعید اور ان کی سیاست کی تعریف کی جس میں میاں حبیب اللہ، سینیٹر الیاس بلور، افتخار علی ملک، سلطان چاؤلہ، سینیٹر حاجی غلام علی، زبیر ملک، زکریا عثمان، میاں ادریس، رؤف عالم، زبیر طفیل، انجینئر دارو خان اچکزائی اور میاں انجم نثار شامل ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں انجم نثار نے طارق سعید کو بطور سرپرست اور کاروباری برادری کے بزرگ کے طور پر یاد کیا۔ سابق صدر ایف پی سی سی آئی سلطان چاولہ نے کہا کہ طارق سعیدکو ایک وژنری اور اپنی زندگی کی تمام سیاسی لڑائیوں کافاتح قرار دیا جو کہ طالب علمی کی زندگی سے لے کر اعلیٰ تر ین ادارہ کی صدارت تک محیط ہے۔

سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر ملک نے مرحوم طارق سعید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیدائشی لیڈر اور ان کے سرپرست تھے اور ایسے رہنما سیکڑوں سالوں میں ایک بار پیدا ہوتے ہیں۔ سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں حبیب اللہ نے کہا کہ مرحوم طارق سعید تجارتی سیاست کا ایک انسائیکلوپیڈیا تھے اور انہی کی وجہ سے وہ کاروباری سیاست میں آئے۔سابق صدر افتخار علی ملک نے طارق سعید کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ ان کے بڑے بھائی کی طرح تھے۔

سابق صدر سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ مرحوم طارق سعید نے ہمیشہ ان کے ساتھ اپنے عزیز دوست اور ساتھی کی طرح سلوک کیا۔ سابق صدر سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ انکا خلا کبھی پُر نہیں ہو سکتا۔ سابق صدرزکریا عثمان نے کہا کہ طارق سعید جیسا کوئی اور لیڈر کبھی نہیں ہو سکتا۔

سابق صدر میاں ادریس نے مرحوم طارق سعید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ سابق صدر زبیر طفیل نے مرحوم طارق سعید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام خدمات کو کبھی نہیں بھول سکتے جو انہوں نے اپنے اور پاکستان کی کاروباری برادری کے لیے کیے۔ سابق صدر رؤف عالم نے کہا کہ وہ انہیں بزنس کمیونٹی کے لیڈر کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

سابق صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے کہا کہ کاروباری سیاست کے مخالف سمت میں ہونے کے باوجود انہوں نے ہمیشہ ان کے ساتھ اپنائیت کاسلوک کیا اور اگر کاروباری برادری واقعی ان کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتی ہے تو انہیں اپنے وژن اور میراث کو جاری رکھنے کے لیے ایک ہو جانا چاہیے۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی خواجہ شاہ زیب اکرم نے مرحوم طارق سعید کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قابل تعریف قیادت فراہم کی۔

سابق سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ طارق سعید نے بہت فعال اور کامیاب زندگی گزاری۔ سابق سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی میاں شوکت احمد نے کہا کہ طارق سعیدانکی زندگی میں سب سے زیادہ پیار کرنے والا شخص تھا۔ریفرنس کے دوران بیٹے خرم سعید، بھائی ہمایوں سعید اورکزن ہارون رشید بھی موجود تھے۔ کراچی چیمبر کے صدر شارق وہرہ، سینیٹر جاوید جبار، کمال اظفر، سابق گورنر سندھ، زبیر موتی والا، چیئرمین بی ایم جی، بشیر جان محمد، سینیٹر ماجد سلطان، عزیز میمن، طاہر خالق، منیر قریشی، یونس ڈھاگا، سابق وفاقی سیکرٹری، افتخار شیرازی، حنیف گوہر، ماجد عزیز، نثار اے میمن، ڈاکٹر آفتاب امام، کنور قطب الدین،شیخ اسلم، امجد رفیع،اکبر عبداللہ، سابق نائب صدر،حنا منسب خان، خالدہ خان، نوید جان بلوچ، ثاقب فیاض مگوں، حاجی فضل الٰہی، میاں زاہد حسین، شبیر حسن منشا، غنی عثمان، شکیل ڈھنگرا، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور عدیل صدیقی، ناصر خان، عارف جیوا، اطہر سلطان چاولہ، حنیف لاکھانی، زاہد شاہ اور چوہدری سلیم بھلڑ بھی شامل تھے۔

مزید برآں سابق نائب صدور قیصر خان، سجا دسرورکے علاوہ کوآرڈینیٹرز مرزا عبدالرحمان، محمد علی میاں، سلطان رحمان کے ساتھ ساتھ ایف پی سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی اور جنرل باڈی کے ارکان کی ایک بڑی تعداد نے مرحوم طارق سعید کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

بیٹے خرم سعید نے کہا کہ انہیں ہمیشہ ان کے لیڈرانہ، تاریخی اور انتہائی بااثر کاروباری اور صنعتی سیاست کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ انکا تجارتی، سماجی، سیاسی اور انسان دوست سفر پانچ دہائیوں پر محیط ہے۔ ان کی ذاتی شفافیت، صنعتی اداروں کی تر قی سے وابستگی اور قومی مفاد کے لیے لگن بے مثال اور مشل راہ ہے۔مقررین نے پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ مرحوم طارق سعید کو دینے اور ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس یا کیپٹل آفس کا نام مرحوم طارق سعید کے نام رکھنے کی بھی سفارش کی۔

خرم طارق سعید نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی محبت، تعریف، وابستگی اور خلوص کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اس یادگار میموریل ریفرنس کو کبھی بھلا نہ پا ئیں گے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ میموریل ریفرنس کے دوران کئی مقررین نے کہا کہ ان کے مرحوم والد نے کبھی اپنے ذاتی کاروبار اور صنعت کی پرواہ نہیں کی اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ اگر پاکستان کی صنعت اور کاروبار پھلتا پھولتا ہے تو یہ ان کی اپنی صنعت اور کاروبار کی ترقی کی طرح ہوگا اور یہی وہ حقیقی اثاثہ ہے جو اس نے اپنی زندگی میں کمایا جس میں مقامی اور بین الاقوامی کاروباری برادری کی محبت اور پیار شامل حال رہا۔

انہوں نے اپنے پیارے اور مرحوم والد کے وژن اور فلاحی کاموں کو آگے بڑھانے کا عہد کیا اور تاریخی میموریل ریفرنس کے انعقاد پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شکریہ ادا کیا۔

Related Posts