نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کے بورڈ نے صدر اور چیف ایگزیکٹو رحمت علی حسنی کی تنخواہ اور مراعات کے پیکیج میں نمایاں اضافہ کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے پیکیج کے تحت انہیں 90 لاکھ روپے ماہانہ مجموعی تنخواہ دی جائے گی۔اضافی طور پر، کلیدی کارکردگی کے اشاریوں کی بنیاد پر کارکردگی بونس دیا جائے گا، جو شیئر ہولڈرز کی منظوری سے مشروط ہوگا۔ 10 لاکھ روپے ماہانہ ہاؤس رینٹ الاونس دیا جائے گا، جو رعایتی اسٹاف ہوم لون کی جگہ لے گا۔
دیگر مراعات میں شامل ہیں:
دو لینڈ لائن اور دو موبائل فونز کے ماہانہ بل بینک کے ذمے ہوں گے۔
رہائش گاہ پر 24 گھنٹے دو شفٹوں میں چار سیکورٹی گارڈز تعینات کیے جائیں گے۔
پانچ گھریلو ملازمین کی تنخواہیں (150000 روپے ماہانہ) ادا کی جائیں گی۔
نئی گاڑی 2800 سی سی تک فراہم کی جائے گی اور معاہدے کے اختتام پر گاڑی کو اس کی قیمت کے 10 فیصد پر خریدنے کا اختیار دیا جائے گا۔
دو ڈرائیور فراہم کیے جائیں گے، یا ان کی تنخواہ (35000 روپے فی ڈرائیور ماہانہ) ادا کی جائے گی۔
سالانہ 30 دن کی چھٹی اور 18 دن کی عارضی یا بیماری کی چھٹی فراہم کی جائے گی، جس میں 90 دن کی چھٹیاں جمع ہو سکتی ہیں اور نقد رقم میں تبدیل کی جا سکتی ہیں۔ پاکستان میں خود اور زیر کفالت افراد کے لیے مکمل میڈیکل اور ڈینٹل کوریج فراہم کی جائے گی (ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی سہولت نہیں ہوگی)۔
دیگر سہولیات:
لائف انشورنس کوریج 3 کروڑ روپے کی جس کا پریمیم بینک اور رحمت علی حسنی دونوں 50 فیصد ادا کریں گے۔
ہر سال کی ملازمت پر ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر گریجویٹی دی جائے گی۔
رحمت علی حسنی کی پسند کے کسی ایک کلب میں شمولیت کی فیس بینک ادا کرے گا اور تین کلبوں تک کی رکنیت کی فیس بھی برداشت کرے گا۔
معاہدے کے خاتمے کی صورت میں بینک تین ماہ کا نوٹس دے گا یا اس کے بدلے تنخواہ فراہم کرے گا۔رحمت حسنی اگر استعفیٰ دینا چاہیں تو تین ماہ کا نوٹس دینا ہوگا یا تین ماہ کی تنخواہ ادا کرنا ہوگی۔