اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بل کے ذریعے اسلامیات کا مضمون پڑھانے کیلئے قادیانی اور عیسائی ٹیچر مقرر کرنے کی سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک نیا فتنہ جنم لے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق عنقریب قومی اسمبلی میں ایک ایسا بل پاس ہونے والا ہے جو موجودہ حکومت لائے گی۔بل کے تحت اسلامیات کا مضمون پڑھانے کے لیے عیسائی اور قادیانی ٹیچر مقرر کیے جائیں گے جبکہ غیر مسلم ٹیچرز کا اسلامیات پڑھانے کا کوٹہ 5 فیصد رکھا جارہا ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق عیسائی اور قادیانی ٹیچر لگائے جائیں گے تاکہ قادیانی ٹیچرز اپنے دین کا کھل کر پرچار کرسکیں اور خاتم النبیین ﷺ کی تعلیم کو روکنے کے لیے یہ ایک بہت بڑی سازش ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قادیانی لابی اس وقت پاکستان میں سرگرم عمل ہے جو اپنے ناپاک ارادوں کی تکمیل کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہے جبکہ بل درِ پردہ مکمل طور پر تیار ہوچکا ہے۔
قومی اسمبلی میں کسی بھی وقت کسی بھی اجلاس کے دوران متنازعہ بل کو کثرت رائے سے منظور کرانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ اگر اس بل کی حقیقت کاپردہ فاش ہوتا ہے تو اس پر پردہ ڈال دیا جائے گا اور مختلف حیلوں بہانوں سے اس بل کو محض الزام قرار دیا جائے گا۔ جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ قادیانی لابی کے مشیر بھی حکومت میں شامل ہیں اور اس وقت قادیانی لابی ہر قسم کی فنڈنگ کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی دور حکومت میں اس طرح کھل کر قادیانیوں نے اپنے مذہب کا پرچار نہیں کیا لیکن جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے، اس وقت سے یہ لابی سرگرم عمل ہے اور اس کی پوری کوشش ہے کہ یہ بل ہر صورت ہر قیمت پر منظور کرایا جائے جبکہ پہلے ہی اسلامیات کی کتابوں میں سے سیرت طیبہ کے نصاب کو ہٹایا جا چکا ہ
اسلامیات سے سیرت کے نصاب کو ہٹانے پر ٹیچر اور دیگر تنظیموں کی جانب سے متعدد مرتبہ تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا اور مظاہرے بھی کئے گئے اور واضح طور پر اس تبدیلی کی نشاندہی بھی کی گئی لیکن ابھی تک اس پرکوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ متنازعہ بل منظور ہوا تو ملک میں بڑے پیمانے پر مسائل جنم لیں گے جسے روکنا مقتدر حلقوں کی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایئر پورٹ سے بد عنوانیوں کا خاتمہ نہ ہوسکا