قومی اسمبلی میں عدالتی اصلاحات سے متعلق قرار داد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی میں عدالتی اصلاحات سے متعلق قرار داد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی
قومی اسمبلی میں عدالتی اصلاحات سے متعلق قرار داد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی

اسلام آباد: عدالت عالیہ کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر کی ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کیے جانے کی رولنگ کالعدم قرار دینے کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران عدالتی اصلاحات سے متعلق قرار داد ایوان میں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جناب اسپیکر آج ہی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائیں۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے اجلاس کے دوران عدالتی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے معاملے پر تحریک ایوان میں پیش کی۔

وفاقی وزیر قانون کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی عدالتی اصلاحات سے متعلق قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے پہلے سے اعلان کردہ امدادی پیکج میں اضافہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کل (جمعرات) کو ایک اجلاس بلایا گیا ہے جس میں متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ان کسانوں کی مدد کرے گی جنہیں بارشوں سے نقصان ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو یقین دلایا کہ کل ہونے والے اجلاس میں فیصلے کرنے میں ان کی سفارشات پر غور کیا جائے گا۔

اپنے خطاب کے دوران، وزیر اعظم نے ملک کی گرتی ہوئی معیشت اور حکومت کو حالات کو سدھارنے کی کوششوں میں درپیش مشکلات کے بارے میں بھی بات کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 1973 کا آئین آنے والے سالوں میں پاکستان کی رہنمائی اور مضبوطی کا کام جاری رکھے گا۔

2018 کے انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ انتخابات ملکی تاریخ کے بدترین انتخابات تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘رات کو رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) بند کر دیا گیا اور سابق چیف جسٹس کے حکم پر ووٹوں کی گنتی روک دی گئی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مخلوط حکومت سیاسی پوائنٹ سکورنگ پر توجہ دینے کے بجائے ریاست کو بچانے پر مرکوز ہے۔

وزیراعظم نے ”امپورٹڈ حکومت“ کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیک ڈور سے وزیراعظم نہیں بنے بلکہ پہلی بار پارلیمنٹ نے آئینی عمل کے ذریعے حکومت کو تبدیل کیا۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم کا بارشوں سے متاثرہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کا عزم

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر اور صدر کے ذریعے اسمبلی تحلیل کر کے آئین کی خلاف ورزی کی۔

Related Posts