کے ڈی اے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی انوکھی فرمائش سے پریشان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Nasir Hussain Shah directed to rent more than 150 shops in the parking plaza

کراچی :ادارہ ترقیات کراچی سندھ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی انوکھی فرمائش سے پریشان، کے ڈی اے انتظامیہ مشکل میں پھنس گئی، اگر مانتے ہیں تو ادارے کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہے اور نہ مانیں تو عہدوں سے برطرف ہونے کا امکان ہے۔

با خبرذرائع کے مطابق وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر لائنز ایریا پارکنگ پلازہ کی 150 سے زائد دکانیں فوری طور پر کرائے پر دینے کی زبانی ہدایت کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ناصر حسین شاہ کو پارٹی قیادت نے کہا ہے کہ لائنز ایریا کی دکانیں کرائے پر دینے کی پالیسی مرتب کریں۔

کے ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ”کے ڈی اے پر شدید دباو ہے، تاہم سندھ حکومت کی اس ہدایت پر عمل کر دیا گیا تو کے ڈی اے کو 150 سے زائد دکانوں کی کھلی نیلامی سے ڈیڑھ ارب روپے آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:کے ڈی اے کے ایگزیکٹو انجینئرز کا غیر قانونی دھندوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

کراے پر سندھ حکومت سیاسی رہنماوں کو نوازنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اپنے اہم کارکنوں کو دکانیں دلوانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس صورتحال میں کے ڈی اے کی ٹریڈ یونینز نے بھی اپنے سخت رد عمل کا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کے ڈی اے انتظامیہ تذبذب کا شکار ہو کر سندھ حکومت کی بات مانتی ہے تو ہم انتظامیہ اور حکومت سندھ دونوں کے خلاف سپریم کورٹ میں درخوست دیں گے، اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی سفارش کی جائے گی۔ کیوں کہ آج کل سپریم کورٹ ہی درست سمت متعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس لیے ہمیں امید ہے کہ عدالت اس تباہ حال ادارے کو بچانے میں معان ثابت ہو گی۔

دوسری طرف وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات اور ڈی جی ”کے ڈی اے“ کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جایں گے، کے ڈی اے ملازمین اور ٹریڈ یونینز رہنماوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باز رہے اور ادرے کو تباہ کرنے کی پالیسی ترک کردے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سندھ حکومت کی اس ڈاکہ زنی کا نوٹس لیں جس کے تحت”ایس بی سی اے“، ماسٹر پلان اور اب براہ راست اثاثہ جات ٹھکانے لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Related Posts