کراچی : وزیرِ اطلاعات سندھ سیّد ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ میں ہوں یا اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، یہاں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات سندھ سیّد ناصر حسین شاہ نے کراچی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلیم عادل شیخ نے کل ملیر کے حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب کے دوران علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی۔
گفتگو کے دوران وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ ضمنی انتخاب کے دوران ریٹرننگ آفیسر نے ضلعی انتظامیہ کو کہا کہ ان لوگوں کو نکالا جائے۔ ہمارے پاس فوٹیجز موجود ہیں کہ پی ٹی آئی کے سیکڑوں لوگوں نے اسلحے کی نمائش کی۔
حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے حوالے سے وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ میں ہوں یا اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ، قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔ضمنی انتخاب میں ملیر سے پاکستان پیپلز پارٹی کی کامیابی عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔
صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پاکستان تحریکِ انصاف کی طرف سے جاری کردہ ٹکٹوں کے معاملے پر خود پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعتراضات اٹھائے جبکہ حلیم عادل شیخ اور دیگر کو اسلحے کی نمائش پر گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پولیس نے قائدِ حزبِ اختلاف سندھ اسمبلی اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا جبکہ یہ اقدام پیپلز پارٹی رہنماؤں کے مطالبے کے بعد اٹھایا گیا۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے خلاف کراچی کے ضلع ملیر میں واقع میمن گوٹھ تھانہ میں ایف آئی آر نمبر 48/2021 درج کی گئی جس میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے علاوہ دیگر دفعات بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: حلیم عادل شیخ پر انسدادِ دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج