نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، چیئر مین نیب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chairman-NAB-
نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، جسٹس (ر)جاوید اقبال

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: چیئر مین نیب جسٹس (ر )جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، نیب افسران بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔

چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی آپریشنل میتھڈالوجی تین مرحلوں، شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن پر مشتمل ہے، نیب افسران کو بدعنوانی کی روک تھام کیلئے ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب افسران کی محنت، حوصلے، شفافیت اور میرٹ کو معتبر قومی اور بین الاقوامی ادارے سراہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان سے معصوم پاکستانیوں کی لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کیلئے اپنی کوششوں کو دگنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی خامیوں اور طریقہ کار کے مجموعی جائزہ کے بعد آپریشن پراسیکیوشن، انسانی وسائل کی ترقی، آگاہی و تدارک سمیت تمام شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا کوئی ایک افسر یا اہلکار کا اثر و رسوخ کی بناء پر مقدمات بند کرنا ناممکن ہے کیونکہ نیب میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے جس میں دو انویسٹی گیشن افسران، لیگل کنسلٹنٹ اور مالیاتی ماہر شامل ہوتے ہیں جو کہ متعلقہ ایڈیشنل ڈائریکٹر سے مل کر ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں تاکہ شفافیت اور غیر متعصبانہ انداز میں انکوائری اور انویسٹی گیشن کو نمٹایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نیب کی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم ہونے سے نیب کی انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک،  سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے جس سے انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز سے متعلق معیاری اور ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک کے تحت منصوبوں کی نگرانی کیلئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ فریقوں کی کوششوں سے بدعنوانی کو روکنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی و مذہبی مقاصد کے لیے دنیا بھر میں تشدد کے راستے اپنائے جاتے ہیں، چیف جسٹس

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے گذشتہ 26 ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 153 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جبکہ احتساب عدالتوں میں نیب مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس 1999ء میں لوٹی گئی رقم کی وصولی پر زور دیا گیا ہے، نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 328 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، نیب نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں انفورسمنٹ پر مبنی سوچ اختیار کی ہے، لوگوں کو بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے انفورسمنٹ کے علاوہ آگاہی اور تدارک کی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

Related Posts