کس نے کتنا کمایا ، کتنا کھایا، بلدیاتی اداروں میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے نیب نے کمر کس لی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB probe to corruption in local bodies

کراچی : بلدیاتی اداروں میں گزشتہ 4 سال میں ہونے والی اربوں روپے کرپشن کی تحقیقات کے لیے ”نیب“ نے کمر کس لی،کن افسران نے کیا کمایا، کس کوآرڈینیٹر نے کون کون سے غیر قانونی کام سر انجام دے کر کروڑوں روپے وصول کیے،سارا حساب کتاب اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

با خبر نیب ذرائع کے مطابق جس طرح میئر کراچی کے کو آرڈینیٹر ریحان کے خلاف پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں اسی طرح ضلعی بلدیات کے چیئر مینز کے مقررہ کو آرڈینیٹرز اور غیر اعلانیہ معاونین کے خلاف بھی مواد اکٹھا کیا جا رہا ہے اورآئندہ چند روز میں کارروائی کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو آرڈینیٹرز اور افسران کے خلاف کاروائی کے بعد منتخب چیئر مینز اور میونسپل کمشنرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ غیر قانونی کوآرڈینیٹرز کیخلاف سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا کر اثاثہ جات بنانے کے الزامات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے اثاثہ جات اور ان سے جڑے عزیزوں، رشتہ داروں اور دوستوں کے علاوہ ماتحت ملازمین اور سیاسی کارکنوں کے اثاثہ جات کی بھی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔بعض افسران نے بھی اعلیٰ حکام کو تحریری شکایات کیں ہیں کہ ان سے زبردستی بعض کام کروائے گئے ہیں جو غیر قانونی امور کے زمرے میں آتے ہیں۔

افسران کا کہنا تھا کہ اپنے عہدے بچانے کے لیے انہیں مجبور کیا گیا تھا،بلدیاتی منتخب نمائندگان سے زیادہ ان کے کوآرڈینیٹرز نے اختیارات استعمال کئے، انسداد تجاوزات،لوکل ٹیکسز، روڈ کٹنگ، نالہ صفائی، پارکس میں کوآرڈینیٹرز نے بھرپورکرپشن کی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بعض اضلاع میں گزشتہ 3 سالوں میں روڈ کٹنگ کے معاملات کوآرڈینیٹرز دیکھتے رہے، روڈ کٹنگ کی بھاری فیس وصول کرنے کے بجائے معمولی چالان بنائے گئے اور چالان بنانے کی مد میں لاکھوں روپے نذرانہ وصول کیا گیا۔

6اضلاع میں روڈ کٹنگ کی مد میں سرکاری خزانے کوفی ضلع کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا،لوکل ٹیکسز کی مد میں بلدیاتی اداروں میں سرکاری وصولیوں کے بجائے ذاتی وصولیاں سر انجام دیں لوکل ٹیکسز کی آمدنی جیبوں جاتی رہی جس سے بلدیاتی ادارے کنگال ہوتے گئے۔

غیر قانونی کوآرڈینیٹرز کی کار سرکار میں مداخلت کے کیخلاف سندھ حکومت نے بھی کوئی کارروائی نہیں کی،منتخب بلدیاتی چیئرمینز اور وائس چیر مینز نے بھی ان کو آرڈینیٹرز کے خلاف کوئی کارروائی نہ کر کے اپنے آپ کو انہیں کے ساتھ کھڑاکر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:کے ایم سی کا وفاق سے ملنے والا 1 ارب ٹھکانے لگانے کا منصوبہ، میئر کی پراسرارخاموشی

ذرائع نے واضح کیا ہے کہ ایسے افسران اور چیئرمینز کے کو آرڈینیٹرز کے خلاف آئندہ چند روز میں کارروائی متوقع ہے، جس میں ان کی گرفتاری اور اثاثہ جات کی تحقیقات ہو گی، جتنے امور انجام دیے گئے ان میں سرکاری فیس کتنی وصول کی گئی اور کتنی کرنی چاہیے تھی سب کی تحقیقات ہونے جا رہی ہے۔

Related Posts