نیب نے مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اسلم عقیلی کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
نیب نے مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اسلم عقیلی کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں
نیب نے مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اسلم عقیلی کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں

کراچی: قومی احتساب بیوروکی ڈپٹی ڈائریکٹر انوسٹی گیشن ونگ تھری سیدہ رُملا نقوی کی جانب سے جاری ہونے والے لیٹر نمبر NABK20190830186601/W-III/CO-C/T-8/NAB(K)2021/K-713میں مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی MUETکے سابق وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر اسلم عقیلی کو نیب نے 11فروری کو دستاویزات کے ہمراہ جواب جمع کرانے کے لئے طلب کرلیا ہے۔

نیب کے لیٹر میں مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹراسلم عقیلی کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ 11فروری کو دوپہر 11بجے، پی آر سی بلڈنگ 175/5،ڈاکٹرداؤد پوتا روڈ، کراچی میں حاضر ہوں اور آمدن سے زائد اثاثوں، اپنے دور میں کی گئی بھرتیوں کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ہارون الرشید کے پاس بیان جمع کرائیں۔

نیب کوموصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق مہران یونیورسٹی کے دوسری بار وائس چانسلر بننے والے ڈاکٹر اسلم عقیلی کے پاس آمدن سے زائد اثانے موجود ہیں،جن میں 16پراپرٹیز اسلم عقیلی اور ان کے فیملی کے نام پر ہیں۔جن میں ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی ولد عبدالقیوم عقیلی کے نام پر حیدر آباد قاسم آباد میں انٹری نمبر 891کے تحت 26جون 2006کو صائمہ لگژری اپارٹمنٹ نام ہوا۔

انٹری نمبر 2259-4/2015کے تحت 24اگست 2018کو حیدر آباد ٹاؤن میں ایک اور اپارٹمنٹ نام ہوا،حیدر آباد،دیہہ بہرام خان میں پرروفیشنل کووآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ نام پر ہے،حیدر آباد قاسم آباد میں انٹری نمبر 577کے تحت 20اپریل 2006کو صائمہ لگژری اپارٹمنٹ میں ایک اور فلیٹ ان کے نام ہوا۔

اس کے علاوہ حیدر آباد قاسم آبا دمیں انٹری نمبر 3069 کے تحت 10نومبر 2016کو گوسپل ہومزہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک فلیٹ خریدا، کراچی ساؤتھ کلفٹن ٹاؤن میں انٹری نمبر 2433کے تحت 3جون 2015کو ڈبل اسٹوری بنگلہ نمبر 38،اسٹریٹ نمبر 38، فیز VI خریدا، اس کے علاوہ وائس چانسلر کی اہلیہ فوزیہ پروین عقیلی نے ٹھٹھہ میں انٹری نمبر 45کے تحت 30جنوری 2017کو زمین خریدی، فوزیہ پروین نے حیدر آبا د قاسم آباد میں انٹری نمبر309کے تحت 29جنوری 2011کو ایچ ڈی اے ہاؤسنگ اسکیم فیز ون میں پلاٹ خریدا۔

حیدر آباد میں ہی انٹری نمبر 984-4-2011کے تحت 28مارچ 2011کو پلاٹ خریدا، حیدر آباد میں انٹری نمبر 2956کے تحت 19ستمبر 2012کو نسیم نگر اسکیم فیزتھری میں ایک پلاٹ خریدا، حیدر آباددیہہ بہرام خان میں پروفیشنل کورآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ خریدا، حیدر آباد میں 2072کے تحت ایچ ڈی اے ہاؤسنگ سوسائٹی فیز ون میں پلاٹ خریدا۔

کراچی ایسٹ میں گلشن اقبال ٹاؤن ون میں انٹری نمبر 9089کے تحت 2014میں پلاٹ خریدا، گلشن اقبال ٹاؤن ٹومیں انٹری نمبر 9089 بھی 2014میں خریدا، ان کے بیٹے ارسلان اسلم عقیلی نے ٹھٹھہ کی دیہہ جھرک میں انٹری نمبر 110کے تحت 7ستمبر 2017کو زمین خریدی، ان کے دوسرے بیٹے افیاض اسلم عقیلی نے ٹھٹھہ کی دیہہ جھرک میں انٹری نمبر 110 اور بک نمبر 2809کے تحت 7ستمبر 2017کو زمین خریدی۔

اسلم عقیلی نے بحیثیت وائس چانسلر اپنے داماد ذوالفقار عمرانی کو آئی ای سی میں گریڈ 19پر منیجر بھرتی کیا،جس میں بھرتی کیلئے اشتہار دیا گیا نہ ہی تعلیم اور تجربہ کو ملحوظ رکھا گیا، جس نے سولر میں پی ایچ ڈی کی ہے جب کہ جس پوسٹ پر اس کو بھرتی کیا ہے، اس پوسٹ پر ایم بی اے کوالیفائیڈ کی ضرورت تھی،جس وقت اس کو بھرتی کیا، اسی دوران ان کا اسٹیٹس اسسٹنٹ پروفیسر گریڈ19بھی ظاہر کرکے غیر قانونی طور پر 25ہزار روپے ماہانہ پی ایچ ڈی الاؤنس بھی دیا جارہا ہے۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر اسلم عقیلی نے اپنے داما د ذوالفقار عُمرانی کو ایک ماہ کی چھٹی پر کنونٹری یونیورسٹی یوکے جانے کی اجازت دی، جس کے بعد ذوالفقارعمرانی جنوری تا فروری 2020 کی آفیشلی رخصت کے بعد واپس ہی نہیں آئے، جس کے باوجودسابق وائس چانسلر کے حکم پر 24مارچ 2020کو ان کو یونیورسٹی کے اکاؤنٹ سے 15لاکھ 81ہزار 100روپے بھیجے گئے،جس کے بعد وہ واپس 15ستمبر 2020کو آئے اور سنڈیکیٹ کی منظوری کے بغیر ہی اپنی سروس اسی طرح شروع کر لی۔

اس کے علاوہ داماد نے دو مختلف پروجیکٹس گرین انرجی پاکستان اور مسارٹ مہران سولوشن کے نام پر 12لاکھ روپے بھی وصول کئے ہیں،وائس چانسلر کے داماد نے جامعہ میں کل تین سال تین ماہ کی نوکری میں جامعہ سے مجموعی طور پر 15کروڑ روپے تنخواہوں اور دیگر مرا عات میں وصول کئے ہیں۔

ڈاکٹر اسلم عقیلی 2002سے 2009تک مہران یونیورسٹی میں رجسٹرار رہے، 2009سے 2014تک پرُو وائس چانسلر تعینات رہے اور 2014سے 2021تک وائس 2بار چانسلرتعینات ہیں اور تیسری بار بھی وائس چانسلر شپ کے لئے ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت کے ذریعے وائس چانسلر شپ کی بھرپور کوشش کی تاہم اساتذہ کی وجہ وہ تعینات ہونے میں کامیاب نہیں  ہوئے جس کی وجہ سے مہران یونیورسٹی میں سباق رجسٹرار، سابق پرو وائس چانسلر ڈاکٹر طہ حسین علی کو 22جنوری 2021کو قائم مقام وائس چانسلر کا چارج دیکر عہدہ چھوڑ ردیا تھا اور اب بھی مہران یونیورسٹی کے الیکٹریکل ڈیپاڑٹمنٹ میں  پروفیسر کے طور پر تعینات ہیں  جو ڈیڑھ برس بعد ریٹائرڈ ہو جائیں  گے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر اسلم عقیلی جب سے پروفیسر بنے ہیں،اس کے بعد کوئی کلاس نہیں لی اور مکمل ایڈمنسٹریشن کا تجربہ ہونے کے باوجودکوالٹی انہاسمنٹ سیل کا تجربہ اکیڈمک میں ظاہر کرکے گریڈ 22میں ترقی کرائی ہے،معلوم رہے کہ گریڈ 22میں ایسے ہی افسر کو ترقی دی جاتی ہے، جس کا تجربہ اکیڈمک کے حوالے سے مکمل ہو،ڈاکٹر اسلم عقیلی کی اپنی کوئی بھی ریسرچ پبلی کیشن نہیں ہیں، جب کہ اساتذہ کی پبلی کیشن میں ان کے نام سکینڈری رائیٹر کے طور پر موجودہیں۔

مزید پڑھیں: مہران یونیورسٹی کے فنانس منیجر کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کا انکشاف

معلوم رہے کہ ایم ایم نیوز نے ڈاکٹر اسلم عقیلی کی آمدن سے زائد اثاثوں کا انکشاف 8جولائی 2021کو کیا تھا۔جب کہ قومی احتساب بیورو کے بورڈ اآف ایگزیکٹیو کے اجلاس میں نے اسلم عقیلی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد ڈاکٹر اسلم عقیلی نے نیب میں بھی اثر و رسوخ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

Related Posts