نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی اقدام نہیں کرتا، چیئرمین نیب

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی اقدام نہیں کرتا، چیئرمین نیب
لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں جس کی معلومات جلدی آگئیں اس پر جلد فیصلہ کیا گیا، ، نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی اقدام نہیں کرتا۔

لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں جس کی معلومات جلدی آگئیں اس پر جلد فیصلہ کیا گیا، ، نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی اقدام نہیں کرتا۔

لاہور میں تاجروں اور کاروباری شخصیات  سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے جب کہ ٹیکس سے بچنا ایک مختلف معاملہ ہے،  یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس سے بچنے کا کوئی کیس نیب کے پاس نہیں ہو گا،  سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کئے، بینک ڈیفالٹ کیس میں نیب کبھی براہ راست مداخلت نہیں کرتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما کے باقی کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما کیس میں جس کی معلومات جلدی آگئیں اس پر جلد فیصلہ کیا گیا،پاناما کے باقی کیسز بھی چل رہے ہیں، تسلیم کرتا ہوں ہوسکتا ہے آٹے کے ساتھ گھن بھی پس گیا ،  ہرانسان میں خامیاں ہیں، کوئی عقل کل نہیں البتہ اللہ نے عقل دی ہے تاکہ خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کا حکومت سے کوئی گٹھ جوڑ نہیں،کسی کا یہ خیال ہے کہ نیب کی یا بحیثیت چیئرمین نیب میری وابستگی حکومت کے ساتھ ہے تو یہ غلط خیال ہے، میں 35 سالہ بے داغ کیریئر کے بعد اب کوئی داغ اپنے دامن پر نہیں آنے دوں گا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک میں بہت مافیا ہیں ایک مافیا نہیں، مافیا کی ایسی ایسی داستانیں ہیں، نیب مکمل تحقیقات کے بعد کیس یا ریفرنس فائل کرتا ہے، ایک شخص کو موٹرسائیکل پر دیکھا برسوں بعد وہ پلازوں کا مالک کیسے بن گیا جب کہ پلی بارگین رضاکارانہ فعل ہے، کوئی بزنس مین نہیں کہہ سکتا پلی بارگین میں اس سے زیادتی ہوئی ہے، مجھے ہر ایک کی عزت نفس کا احساس ہے البتہ 100 روپے لوٹنے والے سے 10روپے لینا ملک سے زیادتی ہے اور جب تک میں منظور نہ کروں پلی بارگین ہو نہیں سکتی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ غریب ماں کا بیٹا اس لیے دم توڑ دیتا ہے کہ ویکسین نہیں، ہم ذاتی مفادات سے کب نکلیں گے ، دوسرے ملکوں سے اطلاع مانگنے جاتے ہیں، ہاتھ میں کشکول ہے، کس برابری سے معلومات مانگیں گے، خواتین اسپتالوں کے دروازوں پر بچوں کو جنم دے رہی ہیں، غریب ماں کا بیٹا اس لیے دم توڑ دیتا ہے کہ ویکسین نہیں ہے، ہم ذاتی مفادات سے کب نکلیں گے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب نے کرپٹ افراد کے خلاف بڑی کارروائی کی، سعودی عرب میں  تو بادشاہت ہے، وہ جو کہتےہیں قانون بن جاتاہے، سعودی عرب نے بڑے افراد کو 4 ہفتے ہوٹل میں قید رکھا اور سب واپس لیا، مجھے تو دو روز کسی کو قید رکھنے کا اختیار نہیں، مجھے اختیار دیں پھر دیکھیں گے سعودی عرب سے بہتر اقدام کرتاہوں، سعودی عرب نے 4 ہفتے لیے میں 3 ہفتوں میں سب کچھ واپس لاوَں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغلیہ شہنشاہ کا دور گزر چکا، نیب عوام کی خدمت کے لیے ہے، خوف پیدا کرنے کے لیے نہیں، یتیموں، بیواؤں اور پنشنرز پر ترس نہ کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے کوئی رعایت نہیں، 5 لاکھ روپے سوسائٹی کو دینے والی بیوہ کو دھکے ملتے ہیں تو کیا یہ میگا کیس نہیں؟ ضرورت مندوں کے 5 لاکھ روپے کا کیس میرے لیے میگا کیس ہے۔

Related Posts