لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست پر تفصیلی فیصلہ سنادیا۔
فیصلے کے متن میں کہا گیا کےکسی بھی شخص کا نام صرف زیر التوا انکوائری کی وجہ سے ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیےنیب کی وضاحت معقول نہیں ہے۔
حکومت کسی بھی شہری کوبیرون ملک سفرکرنے سے روک سکتی ہے مگریہ اقدام غیرجانبدارہوناچاہیے،ایسا اقدام خلا میں یا میکانکی طریقے سے جاری نہیں کیا جا سکتا جس سے بنیادی حقوق متاثرہوں۔
فیصلے کے متن میں کہا گیا کےکسی بھی شخص کا نام صرف زیر التوا انکوائری کی وجہ سے ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیےنیب کی وضاحت معقول نہیں ہے۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ ایسا اقدام خلا میں یا میکانکی طریقے سے جاری نہیں کیا جا سکتا جس سے کسی بھی شخص کے بنیادی حقوق متاثر ہوں۔
لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ شہباز شریف کا نام جلد بازی میں ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 2رکنی بنچ نے 26مارچ کو شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔