نیب لاہور کی اہم کارروائی،جعلی ڈی جی نیب سکھرگرفتار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB approved 5 investigations and 11 inquiries

اسلام آباد :چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو لاہورنے متعدد شکایات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈی جی نیب ملزم میاں محمد فیاض کو جوہر ٹاؤن لاہور سے گرفتار کرلیا۔

ملزم میاں محمد فیاض مبینہ طور پر ڈی جی نیب سکھر کا نام استعمال کرتے ہوئے مختلف سرکاری آفیسران و عہداران کو من پسند کام نکلوانے کیلئے ناجائز دباؤ ڈالتا رہا۔ نیب کو موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق ملز م غیر قانونی طور پر مختلف سینئر پولیس افسران، پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی انتظامیہ کے علاوہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز پر بھی دباؤڈالتا رہا ہے۔

علاوہ ازیں ملزم کیخلاف موصول شکایات کے مطابق ملزم میاں محمد فیاض متعدد مرتبہ سیاسی رہنماؤں کا نام استعمال کرتے ہوئے بھی اپنے کام نکلواتا رہا۔

نیب کوموصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر قومی احتساب بیورو، لاہورنے قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ملزم میاں محمد فیاض کو گرفتار کیا جس کے قبضہ سے 44لاکھ کیش کے علاوہ اسلحہ بھی بر آمد کروایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بدعنوانی کینسر ہے جسے جڑ سے اکھاڑنا ضروری ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

نیب لاہور نے ملزم میاں محمد فیاض کو گرفتاری کے بعدمعزز ا حتساب عدالت لاہور کے روبرو پیش کیا۔معزز ا حتساب عدالت لاہورنے ملزم کا 8روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے کیا۔نیب نے ملزم میاں محمد فیاض کیخلاف قانون کے مطابق تحقیقات کاآغاز کر دیا۔

یہ امر قابل ذکرہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب انٹیلی جنس ونگ اب تک 10ایسے افراد کو گرفتار کر چکا ہے جو کہ نیب کا نام استعمال کرتے ہوئے جعلی نیب افسر بن کر مختلف لوگوں کو لوٹتے تھے۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب لاہو کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ نیب عوام کو ان کے بہترین مفاد میں ایک بار پھر آگاہ کرتاہے کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی واضح ہدایات ہیں کہ نیب کا کوئی آفیسر کسی کیس کی انکوائری و انویسٹی گیشن کے دوران کسی ملزم یا ادارے سے فون پر رابطہ نہیں کرے گا بلکہ قانون کیمطابق سرکاری مراسلہ کے ذریعے متعلقہ شخص اورادارے سے رابطہ کیا جائے گا۔اس سلسلہ میں کسی بھی شکایت کی صورت میں ترجمان نیب سے معلومات کے لئے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Related Posts