قومی ادارہ برائے احتساب(نیب) کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی دواؤں سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوئے اور طبیعت اتنی ناساز ہوگئی کہ انہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
نیب ترجمان نے لاہور میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ڈینگی ٹیسٹ کروایا تو وہ نیگیٹیو آیا جس کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کو متحرک کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی ہے، مولانا فضل الرحمان
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران ترجمان نے بتایا کہ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان پیر کے روز 3 گھنٹے سے زیادہ وقت ان کے ساتھ رہے اور ایسی دوائیں تجویز کیں جن سے خون پتلا ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی دیکھ بھال کے لیے 24 گھنٹے طبی معالجین کی ایک ٹیم مقرر کی جارہی ہے جبکہ ذاتی معالج کو رسائی نہ دینے کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی طبیعت دورانِ حراست ناساز ہو گئی، تاہم حالت تشویشناک ہونے پر انہیں نیب حکام نے جیل سے لاہور کے سروسز ہسپتال میں منتقل کردیا ہے۔
وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) لاہور کی ٹیم نے گزشتہ روز میاں نواز شریف کو طبیعت کی ناسازی پر میڈیکل چیک اپ اور علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا، جبکہ مسلم لیگ (ن) رہنماؤں اور ذاتی معالج کا کہنا تھا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم نواز شریف تشویش ناک حالت میں جیل سے سروسزہسپتال منتقل