قومی اسمبلی کی کارروائی کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اعتزاز احسن

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی کی کارروائی کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اعتزاز احسن
قومی اسمبلی کی کارروائی کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اعتزاز احسن

اسلام آباد: سینئر ماہر قانون اور پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جب کوئی تحریک قرارداد تک پہنچ جاتی ہے تو قومی اسمبلی کے اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کو اسے مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہوتا۔

ملک میں موجودہ آئینی بحران کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کارروائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا لیکن۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اگر تحریک عدم اعتماد کو قرارداد تک پہنچایا جائے تو اسپیکر کو تحریک مسترد کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ کرنا سپریم کورٹ پر منحصر ہے کہ آیا فیصلہ درست تھا یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ اس تحریک کو قرارداد تک پہنچا دیا گیا ہے تو اسے کسی بھی قیمت پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکم امتناعی ختم ہو جاتا ہے تو تحریک خود بخود بحال ہو جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ حکومت آئینی طور پر درست نہیں لگتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سپریم کورٹ پر منحصر ہے کہ وہ صورتحال کی تشریح کرے اور اس کے مطابق فیصلہ کرے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اسمبلیوں کی بحالی کی نظیر رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 1993 میں نواز شریف کی حکومت کو 12 ججوں نے بحال کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ریحام خان نے نواز شریف کو عقلمند اور مضبوط سیاسی رہنماء قرار دے دیا

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی کارروائی کسی بھی قانونی کارروائی سے مستثنیٰ ہے لیکن صورتحال کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا اختیار ہے۔

Related Posts