قومی اسمبلی میں پنجاب الیکشن کے فنڈز کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی
قومی اسمبلی میں پنجاب الیکشن کے فنڈز کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کردی گئی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود قومی اسمبلی نے پیر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو فنڈز فراہم نہ کرنے سے متعلق بھیجی گئی سمری کی منظوری دے دی۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں سفارش کی تھی کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈز جاری نہ کیے جائیں۔ کابینہ نے جواباً معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے منظوری دی۔

آج میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کا فنڈز جاری کرنے میں ”کوئی کردار” نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی اسمبلی اور وزارت خزانہ اور محصولات کا استحقاق ہے۔

سپریم کورٹ نے 14 اپریل کو مرکزی بینک کو پنجاب میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے اور اس سلسلے میں پیر (17 اپریل) تک وزارت خزانہ کو ”مناسب مواصلت” بھیجنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے، پرویز اشرف

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ ہفتے وفاق کو اپنے 4 اپریل کے حکم نامے پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلق ان چیمبر سماعت کی۔جس میں حکومت اور مرکزی بینک کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Related Posts