اٹارنی جنرل انور منصور خان نے پرویز مشرف کو سزائے موت کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

attorney general anwar
اٹارنی جنرل انور منصور خان نے پرویز مشرف کو سزائے موت کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا

اسلام آباد: اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے خصوصی عدالت کے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت کے فیصلے کو غلط قرار دیدیا۔

خصوصی عدالت نے سابق صدر و آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو غدار قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا حکم سنایا۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے کہا کہ پرویزمشرف کو سزائے موت دینے کا فیصلہ غلط ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں اس سے زیادہ ظلم کسی کے اوپر نہیں ہوسکتا، یہ ایسی بات ہے جیسے کسی کے بنیادی حق کو مکمل نظر انداز کردیا جائے۔

انہوں نے کہ ایک شخص کو بیان ریکارڈ کیے بغیر پھانسی کی سزاسنانے پر معافی کی گنجائش نہیں، ایک شخص بیمار ہے اسے کہا جاتا ہے کہ آپ یہاں پر آکر بیان دیں اور ایک شخص جو بیمار نہیں ہے، اسے کہا جاتا ہے کہ آپ باہر چلے جائیں۔

مزید پڑھیں:عدالت نے آئین شکنی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنا دی

اٹارنی جنرل انورمنصور خان نے کہا کہ فیصلہ جو غلط ہے اس کو غلط کہیں گے اور کہنا چاہیے، جو درخواست دی گئی تھی وہ آج سے ڈیڑھ سال پہلے دی گئی تھی، درخواست تھی کہ سب کو بلایا جائے جس میں جسٹس ڈوگر اور دیگر بھی شامل تھے۔

لیکن اس درخواست کو انھوں نے رد کیا تھا یا ڈس مس کیا تھا اور کورٹ کا یہ کہنا کہ یہ اتنے عرصے کے بعد آئے ہیں یہ مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے پاس اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا حق موجود ہے۔

Related Posts